کچھ عرصے قبل ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ زندگی اجیرن کردینے والے خون چوسنے والے کیڑے یعنی کھٹمل مخصوص رنگوں کو پسند نہیں کرتے۔
یونین کالج کی اس تحقیق کے مطابق سیاہ اور سرخ رنگ کو بہت زیادہ پسند کرتے ہیں جبکہ سبز اور زرد کو ناپسند۔
تاہم محققین کا کہنا تھا کہ دیانتداری کی بات تو یہ ہے کہ کھٹملوں کو جو رنگ پسند نہیں ان کا استعمال ضروری نہیں انہیں آپ سے دور رکھ سکے تاہم اس حوالے سے وہ کسی طریقہ کار کی تیاری پر ضرور کام کریں گے۔
اسی طرح شیفیلڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ کیڑے گندے کپڑوں کی جانب لپکتے ہیں اور کھٹملوں کو سونے کے بستر سے دور رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ کپڑوں کو سونے کے کمرے میں کبھی نہ چھوڑیں۔
محققین کا کہنا تھا کہ ایک بار جب کھٹمل کسی کمرے میں آجائیں تو ان سے نجات بہت مشکل ہوتی ہے جس کے نتیجے میں لوگ اپنے ملبوسات اور فرنیچر سے جان چھڑاتے ہیں جو انہیں کافی مہنگا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گندے کپڑوں کو کسی بیگ میں بند کرکے رکھا جائے جس سے ان سے نجات پانا کچھ حد تک آسان ہوجائے گا جبکہ ان کا پھیلاؤ بھی تھم جائے گا۔
تاہم کچھ گھریلو ٹوٹکے ضرور ایسے ہوتے ہیں جو ہوسکتا ہے آپ کو ان خون چوسنے والے کیڑوں سے نجات دلا سکیں۔
کھٹملوں سے نجات کے لیے تمام چیزوں کو دھو دیں
تمام کپڑے یا کوئی بھی چیز جو کھٹمل کی زد میں آچکی ہو جیسے بستر کی چادر، کمبل یا دیگر، انہیں گرم پانی سے اچھی طرح دھو دیں۔ کھٹمل بہت زیادہ گرم پانی میں زندہ نہیں رہ پاتے اور انہیں ختم کرنے کا یہ آسان ترین طریقہ ہے۔
تمام متاثرہ جگہوں کو دھو ڈالیں
کپڑے یا چادریں دھونے کے بعد متاثرہ جگہوں اور چیزوں کو اچھی طرح صاف کریں۔ کمروں کی صفائی ہی کھٹملوں سے نجات دلانے کا واحد ذریعہ ہے۔
دھوئیں سے مدد لیں
اگرچہ گرم پانی سے دھلائی کپڑوں یا چادروں کو کھٹملوں سے پاک کردیتی ہے مگر آپ میٹریس میں ان کے انڈوں کا خاتمہ نہیں کرپاتے اور وہ ایک بار پھر اپنی آبادی بڑھا کر زندگی اجیرن کردیتے ہیں۔ تو اپنے میٹریس کو گرم دھویں میں کچھ دیر رکھیں تو کھٹملوں کے انڈوں کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ ورجینیا ٹیک ڈیپارٹمنٹ کے مطابق پورے گھر میں دھواں چھوڑنا بھی کھٹملوں سے نجات میں مدد دیتا ہے، دھواں ان کیڑوں کو اپنی پناہ گاہوں سے باہر نکلنے پر مجبور کردیتا ہے اور دھویں سے درجہ حرارت بڑھنا کھٹملوں کو ختم کردیتا ہے۔
ہیئر ڈرائیر بھی مددگار
جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ گرم ماحول کھٹملوں کو ختم کردیتا ہے، تو ہیئر ڈرائیر کی گرم ہوا بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوتی ہے، خصوصاً کھٹملوں کے انڈوں کا خاتمہ اس سے موثر طریقے سے ہوجاتا ہے۔
ٹی ٹری آئل فائدہ مند
ٹی ٹری آئل کھٹملوں کو بستر سے دور رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے جس کی وجہ اس کی تیز مہک ہوتی ہے، تو آپ اس آئل کا چھڑکا? اپنے بستر کے ارگرد اور کسی بھی متاثرہ حصے میں کرکے کھٹملوں کو خود پر حملے سے روک سکتے ہیں۔
ڈبل سائیڈڈ ٹیپ
وہ جگہ ڈھونڈیں جہاں کھٹمل بہت زیادہ نظر آتے ہوئے اور وہاں ڈبل سائیڈڈ ٹیپ لگادیں، یہ کیڑے اس ٹیپ میں چپک جائیں گے اور بہت جلد مرجائیں گے یا آپ خود ان کو مار دیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹیپ کو بدلتے رہیں۔
لیونڈر آئل بھی بہترین
لیونڈر آئل کھٹملوں سے نجات دلانے کا قدرتی اور انتہائی موثر ذریعقہ قرار دیا جاتا ہے۔ اپنے بستر اور فرش وغیرہ پر اس تیل کو رگڑنے سے آپ کھٹملوں سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔
سلیکا جیل بھی موثر
کیا آپ کو معلوم ہے کہ نئے جوتوں یا کچھ غذائی اشیا کے ساتھ ننھے پیکٹ میں آنے والے سلیکا جیل کے دانے کیا کچھ کرسکتے ہیں؟ ان کی مدد سے آپ کھٹملوں کا خاتمہ کرسکتے ہیں، ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سلیکا جیل کھٹملوں کی جلد سے لپڈ کو جذب کرکے انہیں ڈی ہائیڈریٹ کرکے مار دیتا ہے۔
پودینہ
پودینہ بھی ایسی چیز ہے جو کھٹملوں کو پسند نہیں اور اس کے پتوں کو پیس کر متاثرہ جگہوں پر ڈال دیا جائے تو وہاں سے کھٹمل غائب ہوجاتے ہیں، اسکے خشک پتے اپنے میٹریس کے درمیان اور کپڑوں کے پاس رکھنے سے بھی کھٹملوں سے نجات میں مدد مل سکتی ہے۔
ڈرائی آئس
ایک امریکی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ڈرائی آئس کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرتی ہے جس کے نتیجے میں کھٹملوں کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔
سرکے کا اسپرے بنائیں
سرکے میں موجود ایسٹکڈ ایسڈ ان کیڑوں کے اعصابی نظام کو نقصان پہنچاتا ہے، تو سرکے کو اسپرے کرکے بھی ان کیڑوں کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ کسی خالی اسپرے بوتل میں سرکے کو بھرلیں اور متاثرہ حصوں پر اسپرے کردیں اور ان حصوں پر بھی اسپرے کریں جہاں سے یہ کیڑے گھر میں داخل ہوسکتے ہیں۔