PAKISTAN: SUPREME COURT JUDGEMENT KICKED OUT SHARIF FAMILY AS RULING POWER
ACTION RESEARCH FORUM: ARAB AQAMA ON SALE: ANALOGY OF REACTION ARGUMENTS IS STILL HYPOCRICY I AM WHAT I AM. IT IS THE END OF KASHMIRI QADIANI GANG A MUCH GROWTH OF 'JABRAH SHAH' ZIA AND MABOOBUL HAK GOD FATHERS, WHOSE DOCTRINE OF WAS QADIAN BE GIVEN VATICAN STATUS, WHO TURNED DOWN PUNJABI FEUDALISM. THEIR MODEL WAS 'MONEY, MONEY, MONEY - IN HINDI 'PURSU, PARAS, PARASRAM'. CORRISON OF SYSTEM NEXUS IS UNDERGOING! قول مو لانا رومی- اعتبار کافقدان ھو تو- اوول افغان-دوءم کمبھو سومٴکشمیری،،، A COLD BREATH OF PUBLIC AT LARGE, BUT STILL APPREHENSIONS LIKE DHAKKA MODEL WHICHLED TO DEBACLE OF PAKISTAN UNITY. LORD MAY BLESS **** Source: http://www.bbc.com/urdu/pakistan-40753819
سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے اپنے متفقہ فیصلے نواز شریف کو نااہل اور ان کے خاندان کے ممبران کے خلاف مقدمے درج کے احکامات جاری کیے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے چیدہ چیدہ نکات۔
قومی احتساب بیورو سپریم کورٹ فیصلے کی تاریخ 28 جولائی 2017 سے چھ ہفتے کے اندر جے آئی ٹی، فیڈرل انویسٹیگشن اور نیب کے پاس پہلے سے موجود مواد کی بنیاد نواز شریف، مریم نواز، حسین نواز، حسن نواز، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ریفرنس دائر کرے۔
نیب نواز شریف اور اس کے خاندان کے خلاف عدالتی کارروائی میں شیخ سعید، موسیٰ غنی، جاوید کیانی اور سعید احمد کو بھی شامل کرے۔ نیب ان افراد کے خلاف سپلیمنٹری ریفرنس بھی دائر کر سکتا ہے اگر ان کی دولت ان کے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتی۔
احتساب عدالت نیب کے جانب سے ریفرنس فائل کیے جانے کی تاریخ کے چھ ماہ کے اندر ان ریفرنسز کا فیصلہ کرے۔
تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
اگر مدعا علیہان کی جانب سے عدالت میں دائر کی گئی دستاویزات جھوٹی، جعلی اور من گھڑت ثابت ہوں تو ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔
نواز شریف نے متحدہ عرب امارات میں قائم کمپنی ایف زیڈ ای میں اپنے اثاثوں کو 2013 میں اپنے کاعذات نامزدگی میں ظاہر نہ کر کے قانون کی خلاف ورزی کی ہے اور وہ اب پیپلز ایکٹ 1976 کی سیکشن 99 کی روشنی میں ایماندار نہیں رہے لہذا وہ پیلز ایکٹ 1976 کی سیکشن 99 اور آرٹیکل 62 (اے) کی روشی میں پارلیمنٹ کے ممبر کے طور نااہل ہیں۔
الیکشن کمیشن نواز شریف کی نااہلی کا فوری نوٹیفکیشن جاری کرے۔
صدر مملکت ملک میں جمہوری نظام کے تسلسل کو یقینی بنائیں۔
چیف جسٹس سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ سپریم کے ایک جج کو اس عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کی نگرانی کے تعینات کیا جائے۔
پاکستان کی سپریم کورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان کو نا اہل قرار دے دیا ہے۔
پانچ رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ میاں نواز شریف فوری طور پر وزیر اعظم نہیں رہے ہیں۔
عدالت نے نیب کو نواز شریف کے علاوہ وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار، مریم نواز، حسن نواز، حسین نواز اور کیپٹن صفدر کو شاملِ تفتیش کرنے اور ان کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں حکم دیا ہے کہ احتساب عدالتیں ان ریفرنس کا فیصلہ چھ ماہ کے اندر کریں۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ ایک جج کو تعینات کیا جائے گا جو قومی احتساب بیورو کی ان ریفرنس کی کارروائی کی نگرانی کریں گے۔
’ ایک امکان کے مفروضے پر وزیرِ اعظم کو نا اہل کیا گیا‘
احسن اقبال کا نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ کھودا پہاڑ نکلا چوہا۔ ’سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اپنی قیادت پر اعتماد دس گنا بڑھ گیا ہے۔
’30 سال میں ہم پاکستان کو آگے نہیں جا نے دیا۔ افغانستان میں جہاں سکیورٹی کے مسائل ہیں وہاں کے وزیرِ اعظم اپنا دورِ حکومت پورے کر جاتے ہیں لیکن پاکستان کے اس عہدے میں جانے کیا خرابی ہے کہ یہاں ایک بھی وزیرِ اعظم اپنی مدت پوری نہیں کرتا۔‘
احسن اقبال کا کہنا تھا ’اگر نااہلی اس بنیاد پر ہوتی کہ عدالت قطیعت کے ساتھ کہتی کہ ہمارے پاس ثبوت آ گئے ہیں کہ وہ فلیٹس نواز شریف کہ ہیں یا ان کے پاس کروڑوں کے اثاثے ہیں تو ہم شرمندہ بھی ہوتے۔ لیکن ایک امکان کے مفروضے پر وزیرِ اعظم کو نااہل کیا گیا۔‘
Getty Images
صادق اور امین کی کہانی اب چلے گی: سعد رفیق
Gett
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان محض شو بوائے ہیں۔ ’ہمارے ساتھ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا۔ خان صاحب بغلیں نہ بجائی چند دنوں میں آپ بغلیں جھانکیں گے۔ ‘
’صادق اور امین کی کہانی اب چلے گی۔ یہ صرف سیاستدانوں تک نہیں رہے گی بلکہ وہاں تک جانی چاہیئے جہاں سے فیصلے ہوتے ہیں۔ ‘
سعد رفیق کا مزید کہنا تھا ’ہم عوام کی عدالت میں جائیں گے ہمیں عوام سے رابطہ کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ ’ ’ہم اپنے کارکنوں کو کہتے ہیں کہ تحمل سے کام لیں۔ اداروں کا تقدس قائم رہے۔‘
’یہ معاملہ متنازع ہے جسے بنیاد بنا کر نااہل کیا گیا‘
پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنماؤں سعد رفیق، حسن اقبال، شاہد خاقان عباسی اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں بیرسٹر ظفر اللہ کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم کو عدالت نے کیس میں عائد کردہ الزامات کے تحت نا اہل ہی نہیں کیا۔
زاہد حامد کا کہنا تھا ’کیس میں عائد کردہ الزامات کے تحت کوئی بات نہیں ہوئی بلکہ معاملات نیب کو منتقل کر دیے گئے۔ جبکہ سنجیدہ معاملہ یہ ہے کہ وزیرِ اعظم کو اس معاملے میں نااہل کیا گیا اس کے تحت وزیرِ اعظم کو ایک کمپنی کا ملازم بتا کر ان کی تنخواہ کا معاملہ اٹھایا جس کے وہ رسمی ملازم تھے اور ایسی رقم کو انھوں نے لیا ہی نہیں، کہا گیا کہ وہ لے تو سکتے ہیں اور یہ آپ کا اثاثہ ہے۔ اس معاملہ میں آپ نے جھوٹ بولا اس لیے آپ نا اہل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’ یہ معاملہ متنازع ہے جسے بنیاد بن کر نا اہل کیا گیا۔‘
BBC
اسٹاک ایکسچینز میں پھر سے مثبت رجحان
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان سٹاک ایکسچینز 100 انڈیکس میں دن کے اختتام پر مثبت رجحان دیکھا گیا اورصبح کے وقت 1200 منفی پوائنٹس سے انڈیکس 112 مثبت پوائنٹس پر بند ہوا۔
دن کے اختتام پر انڈیکس 46000 کی نفسیاتی حد بھی عبور کرگیا۔
’انوکھی مثال, کیس تین ججوں نے سنا فیصلہ پانچ نے دیا‘
مسلم لیگ نون کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کے دوران بیرسٹر ظفراللہ نے کہا کہ ہماری رائے میں ایک سیاسی الزام کے تحت ایک سیاسی جماعت نے پہلے دھرنے سے اقتدار میں آنے کی کوشش کی پھر عدالت کو اس معاملے میں لے آئی۔
'ہم نے بتایا کہ جے آئی ٹی کے ایک ممبر نے پہلے ہی ہمارے خلاف ریفرنس دائر کیا ہے، جے آئی کے ممبران نے ہمیں دھمکایا، اس کے بعد جے آئی ٹی کی رپورٹ جاسوس کی معلومات پر مبنی ہے۔ تین رکنی عدالت نے جے آئی کی رپورٹ پر سماعت کی لیکن فیصلہ پانچ ممبران نے دیا۔ یہ بھی انوکھی مثال تھی۔ ’ایک بات تین جج سنتے ہیں اور فیصلہ پانچ نے دیا۔ آسان تھا کہ پانچوں ہی سن لیتے۔‘
’گو نواز گو سے گون نواز گون‘
جمعے کی صبح عدالتی فیصلے کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا میں پاناما ورڈکٹ، نواز شریف، گون نواز گون، پاناما پیپرز اور ایسے ہی دیگر موضوعات ٹرینڈ کرتے رہے۔ پڑھنے کے لیے کلک کریں
بریکنگ’طاقتور کو کوئی ہاتھ نہیں لگاتا: عمران خان
عمران خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’میں سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کے ممبران کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ تاریخ رہی ہے جو حکومت میں ہوتا ہے اس کے خلاف کوئی احتساب نہیں ہوتا لیکن جب وہ حزبِ اختلاف میں آتے تو ان کے خلاف کارروائی ہوتی ہے اور وہ جیلوں میں جاتے ہیں۔ طاقتور کو کوئی ہاتھ نہیں لگاتا۔‘
AFP
بریکنگ’نواز شریف کے خاندان کے ساتھ کوئی ذاتی لڑائی نہیں‘
AFP
عمران خان کا نیوز کانفرنس میں کہنا تھا 2013 کے الیکشن سے شروع ہونے والی جدوجہد، دھرنے کے دنوں اور سپریم کورٹ میں ہونے والی کوششوں کے بعد آج رنگ لائی۔
’میں اپنے ملک کے لیے اللہ کا شکر گزار ہوں۔ یہ ملک عدل انصاف کے لیے بنا تھا۔ مجھے آج خوشی ہے کہ ہمارے ملک کی علامہ اقبال کے خواب کی طرف کی امید پوری ہوئی ہے۔ میری نواز شریف کے خاندان کے ساتھ کوئی ذاتی لڑائی نہیں۔‘
’انشا اللہ اگلا وزیر اعظم ۔۔۔‘
جمائما گولڈ سمتھ نے ٹویٹ میں کہا ہے: پاکستان میں کسی منتخب وزیر اعظم نے اپنے پانچ سال پورے نہیں کیے۔ انشا اللہ اگلا کرے گا۔
No civilian PM of Pakistan has ever completed a full 5 yr term. Inshallah the next one will. twitter.com/bbcbreaking/st…
’کیوں غم میں ہیں؟‘
مریم نواز نے ایک ٹویٹ کے جواب میں کہا جس میں کہا گیا تھا کہ ’مريم بى بى - اس وقت هم غم میں ہیں‘ : کیوں غم میں ہیں؟ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ آپ کے رہنما کو اقتدار نے نکالا گیا ہو اور مقدموں کا سامنا کرنا پڑے۔ اس قسم کے ہر اقدام نے ان کو زیادہ مضبوط کیا ہے۔‘
No comments:
Post a Comment