Saturday 23 December 2017

SINDH: BRUTAL MURDERER OF INNOCENT YOUNG RECALLS JUDICIARY & ISL. JUSTICE SALE FOR WEALTHY LOOTERS

ACTION RESEARCH(AR)FORUM OPINION:

1.Created are by weak god or strong god; Shahrukh vs Shahzib think about?


2. Recall, lae of nature reckoning of Mujeeb, Indra, Zia, BB, and many more likewiswe.


3. Recall Nawaz (nick Kicked out PM) and addition Jatoi (lad), the brutal murderer of Shahzaib but realsed by Junior courts by deal of Islamic Justice, at expsense of millions of Rupees, accepted by Sindh feudal courts (DAWN Dec 24). 


4.Recall Hazart  Omer Farooq (pbuh) Justice when his son was punished by public stoning till death executing the Islamic Justice.


5. SINDH JUSTICE,in one hand wealth purse and another guns which were furnished to that child, ofcourse parents, but were exempted for their part of crime.


6. Likewise when BB was murdered, the family enjoyed fruits of booty, and shared to suppress the truth. Coming time will resolve  mystery of the game, this is Sindh feudal justice.


7. برس تک ’ناکردہ جرم‘ کی سزا کاٹنے کے بعد رہائی 19

http://www.bbc.com/urdu/pakistan-42457236 

Law of nature wouldn't let escape, wait and see, rightnow ashamed!

8. SECOND PRECEDENCE OF JUSTICE ON SALE: Majeed Achakzai acquitted in vehicle tampering case by local court in Quetta

https://www.dawn.com/news/1378397              
9. BB BLOODMONEY IS ENJOYED BY DESCENDANTS SURVIVORS TO BURY THE FACTS:http://www.bbc.com/urdu/pakistan-42482146

10.  میں نے بینظیر بھٹو کی تصویریں باہر پھینک دی ہیں‘BB Picture is thrown as junk
 http://www.bbc.com/urdu/pakistan-42485355

11. PROBE 'LIKE-for-LIKE' SERMON IN EVOLUTION OF ISLAM, WHY AND HOW: SEVOLUTION IN ISLAMIC SOCIETY; DEDICATED TO SARE-E-AAM  FOR SHAZAIB BLOODMONEY GAME

https://www.google.com/search?ei=BZVIWuPsIY_WkwXx9IOoDw&q=like-for-like+sermon+&oq=like-for-like+sermon+&gs_l=psy-ab.12..33i22i29i30k1l2.30215.45164.0.50989.26.22.0.0.0.0.417.3904.2-10j1j3.14.0....0...1.1.64.psy-ab..15.1.405....0.i8eOYk7VzVg
 
 

MURDERER JATOI LIFETIME TAG IS AFFIXED LIKE SHARIF CELEBERATIONS (WHY KICKED?) OF PREDOMINANT PUNJAB FEUDAL CULTURE

Source: http://www.bbc.com/urdu/pakistan-42466076

شاہ زیب قتل کیس میں ملوث مجرمان کی ضمانت پر رہائی کے احکامات













شاہ زیب خانتصویر کے کاپی رائٹFACEBOOK
Image captionشاہ زیب خان کراچی کی گرین وچ یونیورسٹی کے طالب علم تھے

کراچی کی ایک سیشن کورٹ نے 2012 میں قتل کیے جانے والے نوجوان شاہ زیب خان کے والد کی اپیل پر اس جرم کے مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی سمیت چار مجرمان کی رہائی کے احکامات جاری کردیے ہیں۔
واضح رہے کہ 2013 میں انسداد دہشتگردی کی عدالت نے شاہ رخ جتوئی سمیت چار ملزمان پر شاہ زیب خان کو قتل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی تھی۔
سنیچر کو عدالت میں ہونے والی سماعت کے دوران مقتول نوجوان شاہ زیب خان کے والد اورنگزیب خان نے صلح سے متعلق حلف نامہ جمع کرایا۔
پولیس حکام کے مطابق شاہ زیب خان کے والدین نے قصاص اور دیت کے قانون کے تحت ملزم شاہ رخ جتوئی کو معاف کردیا ہے۔
اس کے ساتھ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ یہ فیصلہ والدین نے شاہ رخ جتوئی کے خاندان سے ہونے والے ایک معاہدے کے تحت کیا۔
شاہ زیب قتل کیس کے حوالے سے یہ بھی پڑھیے
2013 میں سزائے موت سنائے جانے کے بعد اُسی سال نومبر میں سندھ ہائی کورٹ نے سزائے موت کے فیصلے کو معطل کرکے ماتحت عدالت کو مقدمے کی دوبارہ سماعت کی ہدایت کی تھی۔
عدالت میں جمع کرائے گئے حلف نامے کے متن کے مطابق شاہ زیب کے والد نے مجرم شاہ رخ جتوئی کو خدا کے نام پر معاف کردیا اور ان کی رہائی کے حوالے سے کوئی اعتراض نہیں کیا جبکہ انھوں نے مجرمان کی ضمانت پر رہائی اور مقدمے کو ختم کرنے کی درخواست بھی دائر کردی۔
اس درخواست کے جمع ہوتے ہی عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم شاہ رخ جتوئی کے ساتھ ساتھ ملوث دیگر مجرمان نواب سراج علی تالپور، غلام مرتضٰی لاشاری اورنواب سجاد علی تالپور کی ضمانتیں بھی منظور کرلیں۔ اس کے علاوہ ضلع جنوبی کے جج امداد حسین کھوسو نے احکامات جاری کرتے ہوئے مجرمان کو پانچ پانچ لاکھ روپے کے مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دیا جس کو جمع کرنے کے بعد ان افراد کی ضمانت ہوجائے گی۔
اسی طرح عدالت نے شاہ رخ جتوئی کو غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے جرم میں ایک لاکھ روپے کے مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دیا ہے جس کے بعد ان کی اس کیس سے بھی ضمانت ہوجائے گی۔












کراچی، شاہ رخ جتوئیتصویر کے کاپی رائٹAFP
Image captionشاہ زیب کے والد نے مجرم شاہ رخ جتوئی کو خدا کے نام پر معاف کردیا

شاہ زیب خان کو دسمبر 2012 میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں شاہ رخ جتوئی اور اس کے دوستوں نے معمولی جھگڑے کے بعد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
ورثا کی جانب سے بااثر مجرموں کو معاف کرنے پر سوشل میڈیا اور سول سوسائٹی کی جانب سے بھی خاصی تنقید کی جارہی ہے۔ ٹوئٹر پر بھی پاکستان میں شاہ رخ جتوئی کے نام کا ہیش ٹیگ سب سے زیادہ ٹرینڈ کر رہا ہے۔

متعلقہ عنوانات

اسی بارے میں


No comments:

Post a Comment