Thursday 2 August 2018

AMERICA TECHNOLOGY ABUSE EFFECTING MID ELECTIONS 32 SITES HAVE BEEN SHUT


Source: https://www.bbc.com/urdu/science-45027882


امریکی وسط مدتی انتخابات کو ’متاثر‘ کرنے والے 32 اکاؤنٹس بند


فیس بکتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES/FACEBOOK

سوشل میڈیا کی معروف کمپنی فیس بک نے کہا ہے کہ اس نے نومبر میں ہونے والے امریکی وسط مدتی انتخابات کو ممکنہ طور پر متاثر کرنے والے 32 مشتبہ اکاؤنٹس اور صفحات کو اپنی سائٹ سے ہٹا دیا ہے۔
فیس بک نے کہا ہے کہ اس نے جانچ کے 'ابتدائی' مراحل میں ایسا کیا ہے اور انھیں اس کا علم نہیں کہ اکاؤنٹس کے پس پشت کون لوگ ہیں۔
اس نے یہ بھی کہا ہے کہ سنہ 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے مقابلے میں ان اکاؤنٹس کے بنانے والوں نے اپنی شناخت کو چھپانے کی کافی کوشش کی ہے اور بہت سارے اکاؤنٹس بنارکھے ہیں۔
اس نے انتخابات میں مداخلت کی کوششوں کو 'ہتھیاروں کے مقابلے' سے تعبیر کیا ہے۔
فیس بک کو کیا ملا؟
سماجی نیٹ ورکنگ سائٹ نے اپنے بلاگ میں کہا ہے کہ ان کو فیس بک پر 17 اور انسٹا گرام پر سات مشتبہ اکاؤنٹس ملے۔
بلاگ میں بتایا گیا ہے کہ ان اکاؤنٹس سے ساڑھے نو ہزار سے زائد فیس بک پوسٹ کی گئی ہیں اور اسی قسم کے مواد انسٹا گرام پر بھی ہے۔
فیس بک نے یہ بھی بتایا ہے کہ ان میں سے ایک صفحے کو دو لاکھ 90 ہزار سے زیادہ اکاؤنٹس فالو کر رہے ہیں۔

فیس بکتصویر کے کاپی رائٹFACEBOOK
Image captionبند کی جانے والی سائٹ پر پوسٹ کیے جانے والے بعض مواد کو فیس بک نے شیئر کیا ہے

سوشل میڈیا سائٹ نے کہا کہ فیس بک اور انسٹا گرام پر بنائے جانے والے ان مشتبہ اکاؤنٹس پر تقریبا ڈیڑھ سو اشتہارات چلائے جا رہے تھے جن کا کل صرفہ 11 ہزار ڈالر ہے۔
سب سے زیادہ مقبول اکاؤنٹس میں 'ازالٹن وائریئرز'، 'بلیک ایلیویشن'، 'مائنڈفل بیئنگ'، 'ریزسٹرز' نامی اکاؤنٹس شامل تھے۔

فیس بک کو شبہ کیوں؟

فیس بک نے کہا ہے کہ روس میں قائم انٹرنیٹ ریسرچ ایجنسی (آئی آر اے) نے جس طرح پہلے احتیاطی اقدام کیے تھے اس کے مقابلے میں ان اکاؤنٹس کے بنانے والوں نے احتیاط سے کام لیا ہے اور اپنی شناخت کو چھپانے کے لیے مختلف طریقوں کا استعمال کیا ہے۔
مثال کے طور پر انھوں نے اپنے علاقے کی شناخت چھپانے کے لیے ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورکس (وی پی این ایس) کا سہارا لیا ہے اور اپنا اشتہار چلانے کے لیے تیسرے فریق کا سہارا لیا ہے۔

فیس بکتصویر کے کاپی رائٹFACEBOOK
Image captionبہت سے پوسٹ میں ٹرمپ مخالف مواد شامل ہیں

اس کے ساتھ ہی فیس بک نے بتایا ہے کہ انھیں اپنی جانچ میں روسی آئی پی ایڈرسز نہیں ملے ہیں جبکہ انھیں آئی آر اے اور ایک نئے اکاؤنٹ کے لنکس ملے ہیں۔
بند کیے جانے والے اکاؤنٹس میں ایک آئی آر اے اکاؤنٹ نے 'ریسسٹرز' پیج کے ذریعے تیار کیے گئے ایک ایونٹ کو شیئر کر رکھا ہے۔
بہر حال کمپنی کا کہنا ہے ان جعلی اکاؤنٹس کے بنانے والوں کی شاید ہی کبھی پہچان ہو سکے۔
فیس بک کے چیف سکیورٹی آفیسر ایلیکس سٹاموس نے کہا: 'ہم جن اکاؤنٹس کو ابھی دیکھ پا رہے ہیں ان کے خالق آئی آر اے بھی ہو سکتی ہے یا کوئی دوسرا گروپ بھی ہو سکتا ہے۔'
انھوں نے مزید کہا: 'جب جارح گروپ کی شناخت ایک بار سب پر ظاہر ہو چکی ہوتی ہے تو وہ اپنی تکنیک میں اصلاح لاتا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ہم ایسے ضدی لوگوں کی شناخت کرنے میں ماہر ہیں۔'
فیس بک نے مشتبہ اکاؤنٹس کو اپنے پورٹل سے ہٹا دیا ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ دوسرے اصلی صفحات کے چلانے والوں نے نادانستہ طور پر ان مشتبہ صفحات سے رابطہ قائم کیا ہے۔

اسی بارے میں

No comments:

Post a Comment