Tuesday, 30 October 2018

PROBLEMS OF CHANGING SEATS BY PASSENGERS


Source: https://www.bbc.com/urdu/science-46016550

ہوائی جہاز پر سیٹ بدلنا کتنا آسان ہے؟

جہازتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
ہوائی جہازوں میں عملے کے لیے نشے میں دھت مسافر اور حد سے زیادہ بھری ہوئی کوڑے کی ٹوکریاں تو ناپسندیدہ چیزوں کی فہرست میں شامل ہیں، مگر شاید اس لسٹ میں دورانِ پرواز سیٹ بدلنا سرِفہرست ہے۔
اگرچہ اکثر اوقات سیٹیں بدلنے سے کوئی مسئلہ نہیں ہوتا، تاہم یہ کبھی کبھی طیارے کے عملے کے لیے سر درد بن جاتا ہے۔
ایک امریکی ایئر لائن سے وابستہ فلائٹ ایٹنڈنٹ مائیکل کہتے ہیں کہ ’زیادہ ایئر لائنز اس بات کا برا نہیں مناتیں اگر مسافر اپنی سیٹ تبدیل کر لیں، بشرطیکہ وہ اپنی ہی کلاس کے اندر رہیں۔ مگر پھر بھی کچھ سیٹیں ہوتی ہیں جن کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔‘
ظاہر ہے یہ معاملہ ایئرلائن کی پالیسی پر منحصر ہے۔ ساؤتھ ویسٹ ایئر لائنز اور ایزی جیٹ مسافروں کو یہ آپشن دیتی ہیں کہ وہ بورڈنگ کے وقت اپنی سیٹ کا چناؤ کریں۔ مگر یہ افرا تفری بھی پیدا کر سکتا ہے۔
ہوائی سفر کے بارے میں مزید پڑھیے
جہازتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
مائیکل کا کہنا ہے کہ ’مسئلہ تب بنتا ہے جب کوئی مسافر طیارے کے دروازے کے سامنے والی لائن میں سیٹ لینے کی کوشش کرتا ہے۔ زیادہ تر ایئرلائنز ان سیٹوں کے لیے 50 ڈالر تک اضافی چارج کرتی ہیں۔ یہ ناانصافی ہے کہ کسی نے زیادہ پیسے دیے ہیں اور کسی کو وہی چیز مفت میں مل جائے۔ میں خود تو لوگوں کو ان سیٹوں پر تب تک نہیں بیٹھنے دیتا جب تک کہ وہ پوری لائن خالی نہ ہو۔‘
ان سیٹوں پر مسافر کی ٹانگوں کے لیے زیادہ جگہ ہوتی ہے۔
مگر اضافی جگہ کے علاوہ، اپنے دوستوں اور فیملی والوں کے ساتھ بیٹھنے کی خواہش سمجھ میں آتی ہے۔
جہازتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
مائیکل بتاتے ہیں ’کبھی لوگ خود ہی اپنی مرضی کی سیٹ پر بیٹھ جاتے ہیں۔ ہمارے لیے بہتر یہ ہوتا ہے کہ جب تک اس سیٹ کا اصل مالک نہ آجائے وہ دوسرے لوگ اپنی ہی سیٹ پر بیٹھیں۔ ورنہ جب اصلی مالک آتے ہیں اور کسی اور کو اپنی سیٹ میں دیکھتے ہیں تو ہنگامہ شروع ہو جاتا ہے۔ اور پھر مسافر جب خود معاملات حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو صورتحال اور بگڑ جاتی ہے۔‘
مگر کہانی صرف اپنے پیاروں کے ساتھ بیٹھنے کی نہیں ہے۔ کبھی تو لوگ اکانومی سے بزنس یا فرسٹ کلاس میں جانے کی بھی کوشش کرتے ہیں۔ اگر اپ گریڈ لسٹ خالی ہو تو زیادہ آرام دہ کلاس میں مسافروں کا جانا ممکن ہے۔ لیکن یہ اتنا بھی آسان نہیں!
اکانومی اور بزنس یا فرسٹ کلاس کے درمیان ایک اور کلاس یعنی پریمیئم اکانومی بھی عموماً پائی جاتی ہے۔ اس میں کچھ فوائد جیسے کہ قدرے بہتر سیٹیں، پہلے چیک ان کی سہولت اور قدرے بہتر کھانا ہو سکتے ہیں۔ مگر بات وہی ہے کہ معاملہ پھر ایئر لائن پالیسی پر آ جاتا ہے۔
جہاں تک تعلق ہے اپ گریڈ کے خواب کا تو اس حوالے سے زیادہ تر فلائٹ ایٹنڈنٹ کہتے ہیں کہ عموماً فرسٹ کلاس بھری ہوئی ہوتی ہے۔
جہاز
اگر خالی سیٹیں ہوں تو گیٹ پر موجود عملہ اُنھیں ترجیح دیتے ہیں جو زیادہ سفر کرنے والے ہوں۔ یا پھر ایسے مسافر جنھوں نے کوئی وائوچر لے کر تاخیر سے فلائٹ لینے کی حامی بھری ہو۔
اس کے علاوہ طیارے کے وزن کو برابر رکھنے کے لیے بھی ایک سائنس ہے۔ یہ ایک اہم عنصر ہے اور مسافروں کو دوسری سیٹ پر کم از کم پرواز چڑھتے اور لینڈنگ کے وقت بھیجا جا سکتا ہے۔
ایک امریکی ایئرلائن کے پائلٹ ڈیرن پیٹرسن کہتے ہیں کہ ’تمام طیارے استحکام کی جیسے ایک لہر یا تہہ میں سفر کرتے ہیں۔ اس تہہ میں رہنے کے لیے طیارے پر تمام وزن اور اس کی طیارے کے اندر جگہ کا حساب کتاب رکھنا پڑتا ہے۔ اگر آپ ایک طیارے کے اندر چھت سے ایک دھاگا لٹکائیں تو جہاں اس کا دورا سرا ہوگا وہاں جہاز کا سنٹر آف گریوٹی (یعنی کششِ ثقل کا مرکز) ہوگا، جیسے دو بچے کسی سی سا جھولے پر ہوں۔‘
جو مسافر یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے وزن سے فرق نہیں پڑتا، وہ غلط سمجھتے ہیں۔
جہاز
ڈیرن پیٹرسن بتاتے ہیں ’سنٹر آف گریوٹی آہستہ آہستہ مگر متوار ہلتا رہتا ہے جوں جوں فائلٹ کے اندر وزن آگے پیچھے ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ کسی ایک شخص کے جہاز کے اندر چلنے کا پائلٹس کو پتا چلتا ہے اور انتہائی معمولی اڈجیسمنٹس کر کے طیارے کو بیلنس میں رکھا جاتا ہے۔ وزن میں سب سے زیادہ تبدیلی اس وقت آتی ہے جب طیارے کا ایندھن جل کر ختم ہو جاتا ہے۔ تو ایک بینلس کا پوائنٹ پرواز چڑھتے وقت ہوتا ہے اور ایک اترتے وقت۔ اگر یہ دونوں اس استحکام کی تہہ کے اندر ہوں تو طیارہ سب وقت مستحکم رہتا ہے۔‘
آپ نے کبھی نوٹس کیا ہے کہ پرواز سے پہلے طیارے کا عملہ اڑان سے پہلے مسافر گنتے ہیں۔جدید طیاروں میں سافٹ ویئر طیارے کے اندر کے وزن کا بیلنس جانچتا ہے۔
اگر کبھی پائلٹ نے آپ کی سیٹ تبدیل کروائی ہو تو وہ عموماً حفاظتی بنیادوں پر کروائی جاتی ہے۔ ’چھوٹے طیاروں میں کسی بھی وزن کی تبدیلی یا اس کے مقام کی تبدیلی کا بہت اثر پڑتا ہے۔ بڑے جہاز میں آپ دس لائن آگے بھی بیٹھ جائیں تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ یہی فرق آپ چھوٹے طیارے پر ڈالیں تو وہ غیر مستحکم ہو سکتا ہے۔‘
چنانچہ سیٹ بدلنے کا بہترین وقت ہوائی اذے پر جانے سے بھی پہلے کا ہے۔ آپ کے ٹکٹ خریدنے کے وقت یہی فیصلہ ہو جانا چاہیے۔ جہاز میں چڑھنے کے بعد اگرچہ خالی سیٹ دیکھ کر آپ کا دل تو کرے گا مگر شاید یہ بہترین خیال نہ ہو۔

No comments:

Post a Comment