Source: http://www.bbc.com/urdu/regional-40392531
مسلمان کشمیری پنڈت کون ہیں؟
انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں دو طرح کے پنڈت رہتے ہیں۔ ایک پنڈت وہ ہیں جن کا مذہب ہندو ہے اور دوسرے پنڈت وہ ہیں جو مسلمان ہیں۔
ایسے میں سوال ابھرتا ہے کہ کشمیر کے کچھ مسلمان اپنے نام کے ساتھ پنڈت کیوں لگاتے ہیں؟
جمعرات کی رات کشمیر میں جامع مسجد کے باہر جس پولیس افسر کا قتل ہوا ان کا نام ایوب پنڈت تھا۔
اکثر لوگوں کو یہ غلط فہمی ہو جاتی ہے کہ کشمیر میں جن ناموں کے ساتھ پنڈت لگا ہے وہ ہندو ہیں. لیکن ایسا نہیں ہے۔
کشمیر میں کچھ مسلمان بھی پنڈت ٹائٹل لگاتے ہیں۔ یہ وہ مسلمان ہیں جنھوں نے اسلام قبول کیا ہے اور برہمن سے مسلمان ہو گئے۔
محمد دین فوق آپ مشہور کتاب 'کشمیر قوم کی تاریخ' میں 'پنڈت شیخ' کے عنوان سے باب میں لکھتے ہیں، 'کشمیر میں اسلام آنے سے پہلے تمام ہندو ہی ہندو تھے۔ ان میں ہندو برہمن بھی تھے۔ اس کے ساتھ ہی دوسری ذات کے بھی لوگ تھے لیکن برہمنوں میں ایک فرقہ ایسا بھی تھا جن پیشہ پرانے زمانے سے پڑھنا اور پڑھانا تھا۔'
انھوں نے اس کتاب میں لکھا ہے کہ 'اسلام قبول کرنے کے بعد اس فرقے نے پنڈت نام کو شان کے ساتھ قائم رکھا۔ اس لیے یہ فرقہ مسلم ہونے کے باوجود اب تک پنڈت کہلاتا رہا ہے۔ لہذا مسلمانوں کا پنڈت فرقہ شیخ بھی کہلاتا ہے۔ احترام کے طور انھیں خواجہ بھی کہتے ہیں. مسلمان پنڈتوں کی زیادہ آبادی دیہی علاقوں میں ہیں۔'
کشمیر کے سینئر مصنف اور مؤرخ محمد یوسف ٹینگ کہتے ہیں کہ کشمیر میں ان مسلمان پنڈتوں کی آبادی قریب پچاس ہزار کے قریب ہوگی۔ یوسف ٹینگ ان مسلمان پنڈتوں کے بارے میں کہتے ہیں کہ یہ سب وہ لوگ ہیں جنھوں نے اسلام قبول کیا ہے۔
'پنڈت ہونے کے معنی'
انھوں نے بی بی سی ہندی کو بتایا کہ 'کشمیری پنڈتوں کو ہندو نہیں کہتے تھے، انھیں پنڈت کہتے تھے۔ پنڈت کا مطلب برہمن ہے اور برہمن استاد کو بھی کہتے ہیں۔'
یوسف ٹینگ بتاتے ہیں کہ 'یہ جو مسلمان پنڈت ہیں یہ کشمیر کے اصل باشندے ہیں۔ یہ باہر سے نہیں آئے ہیں۔ اصلی کشمیری تو یہ پنڈت ہی ہیں۔ ہم مسلمان بھٹ کیوں لکھتے ہیں کیونکہ ہم نے مذہب تبدیل کیا ہے۔ پنڈت بھی بٹ لکھتے ہیں۔ بٹ کا مطلب ہے پنڈت جسے ہم کشمیری میں بٹا کہتے ہیں یعنی کشمیر کا ہندو پنڈت۔ اسی طرح پنڈتوں میں پیر بھی ہیں جبکہ پیر مسلمان اپنے ساتھ شامل کرتے ہیں۔'
یوسف ٹینگ کہتے ہیں کہ جن مسلمانوں نے اپنے ساتھ پنڈت لگا رکھا ہے وہ اسلام قبول کرنے سے پہلے سب سے اعلیٰ درجے پر تھے۔ یہ برہمنوں میں بھی سب سے بڑا طبقہ تھا۔
وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ کشمیر میں اصل نسل پنڈت نہیں تھی بلکہ جین تھے اور بعد میں بدھ مت تھے۔ اس کے بعد پنڈتوں کا یہاں راج ہو گیا۔
یوسف ٹینگ کہتے ہیں کہ دوسرے کشمیری مسلمانوں نے ان مسلمانوں پر کوئی اعتراض نہیں کی جنھوں نے پنڈت اپنے نام کے ساتھ جوڑ کر رکھا ہے۔
No comments:
Post a Comment