Source: http://www.bbc.com/urdu/entertainment-41793494
جشن ادب کے مختلف مناظر
انڈیا کے بڑے شہروں بطور خاص دارالحکومت دہلی میں اردو سے لوگوں کی وابستگی کا اظہار گذشتہ چند برسوں میں نمایاں طور پر نظر آيا ہے اور اسے مختلف انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔
- انڈیا کے دارالحکومت دہلی کے قلب انڈیا گیٹ کے قریب جشن ادب کے تحت اردو اور اس سے منسلک چیزوں پر تین روزہ جشن منایا جا رہا ہے۔ سنیچر کو مختلف موضوعات پر سیشن ہوئے۔ جن میں لوگوں نے بہت دلچسپی لی۔
- جشن ادب میں اردو شاعری کے مختلف پہلو پیش کیے جا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ مختلف طرح کے مشاعرے ہیں، جیسے نواجوں کا مشاعرہ، مزاحیہ مشاعرہ وغیرہ۔ یہاں خواتین کے مشاعرے کا ایک منظر آپ دیکھ سکتے ہیں۔
- اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس کے احاطے میں منعقدہ جشن ادب میں شاعری کے علاوہ اردو کے مختلف پہلو فکشن، ڈرامہ، فلمی شاعری، بیت بازی، داستان گوئی، خطاطی، غزل گائیکی، فلم سکریننگ وغیرہ شامل رہیں۔ سامعین اپنی پسند کے پروگرام سے لطف اندوز ہوتے نظر آئے۔
- یہاں ریڈیو جاکیز آرجے نوید اور آر جے صائمہ کو دیکھا جا سکتا ہے۔ صائمہ نے بتایا کہ کس طرح انھوں نے منٹو جیسے افسانہ نگاروں کی کہانیوں کو ریڈیو پر پیش کیا اور وہ انتہائی مقبول ہوئیں۔
- اردو زبان اور اس کی خطاطی ایک دوسرے کے لازم و ملزوم ہیں۔ لوگ جشن ادب میں موجود خطاط سے اپنے نام یا اپنی پسند کی چیزیں لکھوانے کے لیے قطار بنائے نظر آئے۔ جشن ادب کے سیکریٹری اور روح رواں رنجیت سنگھ چوہان نے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ اردو کے تمام پہلوؤں کا وہ احاطہ کر سکیں اور اسی لیے انھوں نے اس کا دورانیہ بڑھا کر تین دن کر دیا ہے۔
- یہاں خطاطی کے نمونوں کو دیکھنے اور انھیں خرید کر اپنے گھر کی زینت بنانے کے لیے چند لوگوں کو محو گفتگو دیکھا جا سکتا ہے۔
- جگہ جگہ بڑے بڑے بینر زمین پر ایستادہ تھے اور ان پر شعر یا پھر کسی معروف شخصیت کے قول درج ہیں۔ یہاں مغل سلطنت کے آخری تاجدار اور اردو کے معروف شاعر بہادرشاہ ظفر کا ایک شعر دیکھا جا سکتا ہے۔
- ہندوستان کے بڑے شہروں بطور خاص دارالحکومت دہلی میں اردو سے لوگوں کی وابستگی کا اظہار گذشتہ چند برسوں میں نمایاں طور پر نظر آيا ہے اور اسے مختلف انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔
- اردو شاعری مرزا اسد اللہ خاں غالب کے ذکر کے بغیر نامکمل ہے
- مرزا غالب، ذوق، ظفر کے دیوان تو آپ نے دیکھے ہوں گے، ان کی بیاض کے بارے میں بھی سن رکھا ہوگا لیکن جشن ادب میں ان کے نام کی نوٹ بک یعنی کاپیاں نظر آئیں جو کہ جہاں ان کی مقبولیت کے غماز ہیں وہیں ان کو مقبول بنانے کی کوشش بھی ہے۔
No comments:
Post a Comment