Source: http://www.bbc.com/urdu/science-43303376
زیادہ تابکاری خارج کرنے والے موبائل کون سے ہیں؟
بہت سے لوگ روزانہ اپنے موبائل فونز پر گھنٹوں مصروف رہتے ہیں لیکن ان میں سے چند ہی یہ بات جانتے ہیں کہ وہ کیسے کام کرتے ہیں یا ان کا انسانی جسم پر کیا اثر ہوتا ہے۔
کیا موبائل فون سے خارج ہونے والی تابکاری نقصان دہ ہوتی ہے؟
کیا اس کے مستقل استعمال سے کینسر ہو سکتا ہے؟
کیا اس سے بچاؤ کے لیے کچھ کیا جا سکتا ہے؟
برسوں سے سائنسدان ان سوالات کے جواب تلاش کرنے کے لیے کوشاں ہیں لیکن اس بارے میں کوئی حتمی تحقیق سامنے نہیں آئی ہے۔
جو بات ہم جانتے ہیں وہ یہ ہے کہ موبائل کمیونیکیشن سے ریڈیو فریکوئنسی لہریں پیدا ہوتی ہیں جو کہ نان آیونائزنگ ریڈی ایشن کی قسم ہیں۔
یہ تابکاری اس آیونائزنگ ریڈی ایشن سے تو کم طاقتور ہوتی ہے جو کہ ایکس ریز، الٹراوائلٹ ریز اور گیما ریز کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے اور ہمارے ڈی این اے کی ساخت کو تبدیل کر کے ہمارے خلیوں کو تباہ کر سکتی ہے لیکن نان آیونائزنگ ریڈی ایشن کے انسانی جسم پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں تاحال صورتحال واضح نہیں۔
ہمارے اردگرد کئی اقسام کی ریڈیو فریکوئنسی لہریں موجود ہیں جن میں ایف ایم ریڈیو لہری، مائیکرو ویوز، حرارت اور دکھائی دینے والی روشنی شامل ہیں۔
نان آیونائزنگ ریڈی ایشن میں اتنی طاقت نہیں ہوتی کہ وہ خلیوں میں موجود ڈی این اے کو براہِ راست نقصان پہنچا کر کینسر کی وجہ بن سکے۔
لیکن امریکی کینسر سوسائٹی کی ویب سائٹ کے مطابق اس بارے میں حقیقی خدشات موجود ہیں کہ آیا موبائل فون ’دماغ میں رسولی یا سر اور گردن میں رسولیوں کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔‘
انتہائی شدید ریڈیو فریکوئنسی ویوز انسانی جسم کی بافتوں کو گرم کر سکتی ہیں۔ یہ ایسے ہی ہے جیسے کہ مائیکرو ویو اوون کام کرتا ہے۔
اگرچہ موبائل فون سے خارج ہونے والی توانائی بہت کم ہوتی ہے اور وہ انسانی جسم کا درجۂ حرارت بڑھانے کے لیے کافی نہیں، امریکی کینسر سوسائٹی کے مطابق یہ واضح نہیں کہ آیا یہ انسانی صحت پر مضر اثرات ڈالتی ہے یا نہیں اور وہ لوگوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ دیتی ہے۔
سب سے زیادہ اور کم تابکاری خارج کرنے والے فون
تابکاری کے صحت پر مضر اثرات ناپنے کے لیے سائنسدانوں نے ایس اے آر یعنی سپیسفک ایبزارپشن ریٹ کا پیمانہ مقرر کیا ہے۔
یہ ریڈیو فریکوئنسی توانائی کی وہ مقدار ہے جو ایک شخص موبائل فون استعمال کرتے ہوئے جذب کر سکتا ہے۔
’سار‘ لیول ہر فون میں دوسرے سے مختلف ہوتا ہے اور فون بنانے والی کمپنیوں کے لیے لازم ہے کہ وہ بتائیں کہ ان کے فون کا لیول کیا ہے۔
یہ معلومات انٹرنیٹ پر یا فون کے صارف کے لیے دیے گئے مینوئل پر دستیاب ہونی ضروری ہیں لیکن بہت کم صارف ایسے ہیں جو ان معلومات کو پڑھتے ہیں۔
جرمنی کے فیڈرل آفس فار ریڈی ایشن پروٹیکشن نے ایک ڈیٹا بیس تیار کیا ہے جس میں تابکاری کے اخراج کے حوالے سے نئے اور پرانے موبائل فونز کا جائزہ لیا گیا ہے۔
سب سے زیادہ تابکاری والے موبائل فون
(ایس اے آر لیولز کے مطابق)*
ون پلس 5 ٹی
1.68
ہواوے میٹ 9
1.64
- نوکیا لومیا 630 1.51
- ہواوے پی 9 پلس 1.48
- ہواوے جی ایکس 8 1.44
- ہواوے نووا پلس 1.41
Getty Images
سب سے زیادہ تابکاری کے اخراج کے حوالے سے اس فہرست میں سب سے اوپر چینی موبائل فون ون پلس اور ہواوے کے فون رہے جن کے بعد نوکیا کے لومیا 630 کا نمبر آتا ہے۔
ایپل کا آئی فون 7 دسویں، آئی فون 8 12ویں اور آئی فون 7 پلس 15ویں نمبر پر رہا جبکہ سونی ایکسپیریا ایکس زیڈ ون کومپیکٹ 11ویں، زیڈ ٹی ای ایگزون 7 منی 13ویں اور بلیک بیری ڈی ٹی ای کے 60 14ویں نمبر پر آئے۔
بدقسمتی سے موبائل فون تابکاری کے محفوظ درجے کے حوالے سے کوئی عالمی معیار مقرر نہیں تاہم جرمن ادارے بلیو اینجل کی جانب سے طے کیے گئے معیار کو ہی صارفین کے لیے معتبر مانا جاتا ہے۔
یہ ادارہ صرف اسے موبائل فونز کو ہی منظور کرتا ہے جن کا ’سار لیول‘ 0.60 واٹس فی کلوگرام ہو۔
جرمن فیڈرل آفس فار ریڈی ایشن پروٹیکشن کی فہرست میں جو زیادہ تابکاری خارج کرنے والے جو موبائل شامل ہیں وہ اس حد سے دوگنی تابکاری خارج کر رہے ہیں اور ون پلس 5 ٹی میں تو یہ شرح 1.68 واٹس فی کلوگرام ہے۔
سب سے کم تابکاری کے اخراج والے موبائل فونز میں سونی ایکسپیریا ایم 5 (0.14)، سام سنگ گلیکسی نوٹ 8 (0.17)، سام سنگ ایس 6 ایج پلس (0.22)، گوگل پکسل ایکس ایل (0.25)، سام سنگ گلیکسی 8 (0.26) اور سام سنگ ایس 7 ایج (0.26) شامل ہیں۔
آپ اپنے موبائل فون کے تابکاری کے اخراج کا لیول جاننے کے لیے اس کے مینوئل، موبائل بنانے والی کمپنی کی ویب سائٹ یا امریکی فیڈرل کمیونیکیشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جا سکتے ہیں۔
تابکاری سے کیسے بچا جائے؟
ریڈیو فریکوئنسی ویوز موبائل فون کے انٹینا کے نزدیک سب سے زیادہ طاقتور ہوتی ہیں جو کہ جدید موبائل فونز میں نہاں ہوتا ہے۔
یہ لہریں جیسے جیسے فون سے دور ہوتی جاتی ہیں ان کی طاقت کم ہوتی جاتی ہے۔
زیادہ تر صارف فون استعمال کرتے ہوئے اسے کان سے جوڑ کر رکھتے ہیں لیکن امریکی کینسر سوسائٹی کے مطابق انٹینا جتنا سر کے نزدیک ہو گا انسان کے ریڈیو فریکوئنسی توانائی سے متاثر ہونے کا امکان زیادہ ہو گا۔
تاہم کچھ طریقوں سے آپ اس سے بچ سکتے ہیں۔
- موبائل فون پر کم وقت صرف کریں
- فون پر بات کرتے ہوئے سپیکر پر بات کریں یا ہینڈز فری استعمال کریں تاکہ فون آپ کے سر سے دور رہے۔
- کوشش کریں کہ موبائل فون ٹاور کے نزدیک رہیں تاکہ فون کو بہتر سگنل دستیاب ہو اور اسے بہتر سگنل کے حصول کے لیے زیادہ توانائی صرف نہ کرنی پڑے۔
- ایسا موبائل فون منتخب کریں جس کا ’سار لیول‘ کم ہو۔
No comments:
Post a Comment