Source: http://www.bbc.com/urdu/world-43512085
تاجکستان میں خواتین کے لباس کے لیے سرکاری کتاب شائع
تاجکستان کی حکومت نے ایک کتاب شائع کی ہے جس میں خواتین کو یہ بتایا گیا ہے کہ انھیں کیا پہننا چاہیے اور کیا نہیں۔
نیوز ویب سائٹ ایشیا پلس کے مطابق ’تجاویز کی کتاب‘ وزارت ثقافت کی جانب سے شائع کی گئی ہے اور اس میں ماڈلز کو ’سات سے 70 برس کی خواتین‘ کے لیے مناسب لباس پہنے دکھایا گیا ہے۔
اس کتاب میں مختلف باب ہیں جن میں خواتین کو کام پر جاتے وقت، قومی اور سرکاری چھٹیوں کے موقع پر، شادیوں اور ہفتہ وار چھٹیوں تک کے موقع پر پہننے کے لیے کپڑوں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
اس کے بعد اس کتاب کے آخر میں ایک باب ہے جس میں تاجک خواتین کو بتایا گیا ہے کہ انھیں کون سے کپڑے نہیں پہننے چاہیے۔ اس میں خواتین کو سیاہ لباس اور حجاب وغیرہ پہننے سے منع کیا گیا ہے۔
تاجکستان میں اسلامی ملبوسات کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے جسے صدر ایموملی رحمان کی تنقید کے باوجود کافی سراہا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ کہا گیا ہے کہ بعض مغربی لباس ہفتہ وار چھٹیوں کے موقعے پر پہنے جا سکتے ہیں۔
ویب سائٹ کے مطابق ’عوامی مقامات پر فلپ فلاپ یا سلپرز، یا سکن ٹائٹ پاجامے یا سینتھیٹک کپڑے جو مضر صحت ہوں کے پہننے سے منع کیا گیا ہے۔‘
تاجکستان مسلم اکثریتی ملک ہے لیکن وہاں کی حکومت زیادہ سیکولر مگر روایتی ثقافت لانے کی کوشش کر ہی ہے۔
’بہت اچھا ہے اگر آپ استطاعت رکھتے ہیں‘
اس کتاب کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ردعمل کچھ زیادہ مثبت نہیں آیا ہے۔
ایک صارف نے اس کی تعریف کرتے ہوئے اسے ’خوبصورت‘ کہا لیکن ساتھ ہی بعض نے قومی لباس کی اونچی قیمتوں پر افسوس بھی کیا۔
سوشل میڈیا پر ایک صارف نے لکھا: ’وزارت ثقافت کو ہمارے لیے یہ لباس خریدنے دیں۔‘
ایک اور شخص نے حکام پر ملک کو شمالی کوریا بنانے کا الزام لگایا۔ ’وزارت ثقافت کو دیگر مسائل سے نمٹنا چاہیے اور کسی قسم کی بہیودہ چیزیں ایجاد نہیں کرنی چاہیے۔‘
No comments:
Post a Comment