Saturday, 1 December 2018

INDO-PAK: KIRTARPUR CORRIDOR TO FACILITATE SIKH IS OPENED, US APPRECIATE

ACTION RESEARCH FORUM: ABOUT UNGOVERNABLE INDIA WHICH WERE ULTIMTIMATELY SEPRATED AFTAER ENORMOUS SECTARIAN KILLINGS AND LEAVING BEHIND UNRESILVED ECONMIC LANDMARKS OF ISSUES AND TERRITORIAL MYSTRIES, STILL SUSTAINEDABLE (EVEN AFTER 70 YEARS).

THE HER MAJESTY RULE OF DIVIDE FAITH AND SCRUMBLED MULTIFACIT RIGMA ROLES COMPELLED BRITISH RAJ JUST TO RUN WITHOUT MORE EXTRATION OF INDIAN SOIL BLOOD, NEHRU, GHADHI, JINNAH AND FOLLOWERS WERE NEVER PROBLEM SOLVER RATHER BY ABIITY TRAININGS,

JINNAH IN LAST DELIVERANCE OF STUDENTS OF AMU STRATCHY HALL ADMITEED PUBLICALLY, I HAVE BETTER OFFER FOR, EXCEPT BE LOYAL WHERE U ARE, HIS WISDOM WAS DERIED UP, AND SO OF ALL GENIUS EXCEPT MASSACRES AND.

THE BOOK WHICH WEREC CALLED WERE NOTHING ABOUT NOTHING, MEDIA TRICKS TO CLOUDY PAINT OF GROUND REALITY ALL OVER INDIA WHICH WAS GETTING REBORN AS BHARAT,

THERE DAYS AND MINTG LAW AND ORDER FORCES VANISHED; SOME WERE DYING WITH ALL BATTLE CAUSES. 

THE AUTGHORS OF INDIA WINS FREED AND FREEDOM AT MIDNIGHT FILLED THGE BELLY OF HARD PRINT MEDIA NOT DYNAMI,

OUR FAMLY EMEMBERS WHO WERE BEFORE THE ARTITION LOST MIND AND CAPABILIRTIES EXCEPT DESTRUCTOR.

BRITISH RAJ WAS CHAOTIC TO FILL PRINT MEDIA BELlLY FRAUD WHICH WAS FACED BY HUNAITY.

PEOPLE WISH THE RECKNONING OF POLITICAL IDIOCRACY WHO EVER THAY MAY BE, BEFORE THEY WERE SENT REST HEAVAN OR HELL, PEOPLE BELIEVE THEY DESERVE HELL OF FIRE, WITH NO MERCY.

SITH COMMUNITY WERE WORST LOOSER AMIDST DRUM BEATERS V OF SIKH COMMUNITY OF INDA & PAKISTAN PUNJAB, WHYNOT BE ASHMED OF BRITISH RAJ CRIMES TO ARMLESS INNOCENT PUBLIC, WHICH WERE BLUNTLY CHEATED FOR GOLDEN HEAVAN FOR THEM BY INDIAN PLOITICAL CHETERS: YOU WILL PINJAB, 

CRIMINATY OF NEHRU,  PATEL, ..... AND JINNAH FACED THEIR CULT IN LIFE TEIR LIFE TIME,  


امریکا کا کرتارپور راہداری کھولنے کا خیر مقدم

اپ ڈیٹ 01 دسمبر 2018




ہم پاکستان اور بھارت کے درمیا ن عوامی رابطے کے فروغ کا خیر مقدم کریں گے —فائل فوٹو
ہم پاکستان اور بھارت کے درمیا ن عوامی رابطے کے فروغ کا خیر مقدم کریں گے —فائل فوٹو

واشنگٹن: امریکا نے سکھ یاتیریوں کے لیے کرتار پور راہداری کھولنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اس اقدام سے پاکستان اور بھارت کی عوام کے باہمی تعلقات میں بہتری آئے گی۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں نیوز بریفنگ میں گفتگو کرتے ہوئے نائب ترجمان رابرٹ پلاڈینو کا کہنا تھا کہ امریکا نے ہمیشہ جنوبی ایشیا کےدونوں ممالک کے درمیان تعلقات بہتر کرنے کی کوششوں کی حمایت کی ہے۔
رابرٹ پلاڈینو سے پوچھا گیا کہ آپ سکھ یاتریوں کے مقدس مقام کے لیے پاکستان کی جانب راہداری کھولنے کے اعلان پر کیا کہیں گے تو انہوں نے جواب دیا کہ کہ ’مجھے کرتار پور راہداری کے بارے میں علم ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ بھارتیوں کے لیے ایک قسم کا ویزا فری راستہ ہے تا کہ وہ سکھوں کے مقدس مقام پر جاسکیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان اور بھارت کے درمیا ن عوامی رابطے کے فروغ کا خیر مقدم کریں گے ، میں بس اتنا ہی کہنا چاہتا ہوں‘۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ وزیراعظم عمرا ن خان امریکا کا دورہ کریں گے یا ٹرمپ حکومت نے پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کے لیے کوئی ملاقات طے کی ؟ تو ان کا کہنا تھا کہ ابھی کسی ملاقات کا اعلان نہیں کیا جاسکتا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان پر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام اور اس پر وزیر اعظم عمران خان کے ردِ عمل کے بارے میں جب امریکی ترجمان سےپوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو باہمی اعتماد سازی کی ضرورت ہے۔
امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو کی جانب سے دیے گئے ایک بیان کا حوالہ دیتےہوئے رابرٹ پلاڈینو نے کہا کہ انہوں نے بھی پاکستان کی جانب سے مزید نتائج دینے اور دونوں ممالک کے درمیان اعتماد سازی اور بھروسے کی فضا قائم کرنے پر زور دیا ہے۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان سے جب سوال کیا گیا کہ کیا واشنگٹن چاہتا ہےکہ اسلام آباد طالبان کو افغان امن عمل میں شریک ہونے کے لیے قائل کرے تو انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ’پاکستان سے متعلق ہماری پالیسی بالکل واضح ہے‘۔

یہ خبر یکم دسمبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

No comments:

Post a Comment