Source: https://www.bbc.com/urdu/world-45070811
ترکی نے دو امریکی وزیروں کے اثاثے منجمد کر دیے
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ ترکی دو امریکی وزیروں پر پابندیاں عائد کر رہا ہے۔ یہ اس امریکی اقدام کا ردِعمل ہے جس کے تحت امریکہ نے ترک حکام پر اسی قسم کی پابندیاں عائد کی تھیں۔
دو نیٹو اتحادیوں کے درمیان ایک امریکی پادری اینڈریو برنسن کے معاملے پر کشیدگی ہے جو دو سال سے دہشت گردی کے الزام کے تحت ترکی میں قید ہیں۔
صدر اردوغان نے ٹیلی ویژن پر خطاب میں کہا: 'میں نے آج اپنے امریکی وزیرِ قانون اور وزیرِ داخلہ کے ترکی میں اثاثے منجمد کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں (اگر ان کے پاس اس قسم کے کوئی اثاثے ہیں تو)۔
یہ بھی پڑھیے
واضح رہے کہ امریکہ میں وزیرِ داخلہ کا عہدہ نہیں ہوتا۔ اس وقت جیف سیشنز امریکہ کے اٹارنی جنرل ہیں جبکہ سیکریٹری داخلہ کا عہدہ رائن زنکی کے پاس ہے۔
اردوغان کا یہ بیان اس امریکی اقدام کا جواب ہے جس کے تحت امریکہ نے ترک وزیرِ داخلہ سلیمان سویلو اور وزیرِ قانون عبدالحمید گل پر پابندیاں عائد کی تھیں۔
ان پابندیوں کے تحت ان دونوں وزیروں کے امریکہ میں موجود اثاثے منجمد کر دیے گئے اور امریکہ شہریوں کو ان سے تجارت کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔
دونوں وزیروں نے کہا ہے کہ ان کے امریکہ میں کوئی اثاثے نہیں ہیں، اور یہ بات بھی بعید از امکان ہے کہ امریکی حکام کے ترکی میں اثاثے ہوں۔
اس صورتِ حال میں ان پابندیوں کی حیثیت محض علامتی ہے۔ تاہم ماہرین کے مطابق یہ کشیدگی ترکی کی معیشت کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے اور اگر برنسن کو رہا نہ کیا گیا تو اس پر مزید پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔
ترک لیرا کی قدر پہلے ہی کم ہو کر ایک ڈالر کے مقابلے میں پانچ لیرا ہو گئی ہے، جو حالیہ برسوں میں لیرا کی سب سے کم قدر ہے۔
بین الاقوامی امور کے ماہر اینتھنی سکنر نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا: 'اس بات کا خدشہ ہے کہ مزید پابندیاں لگنے والی ہیں۔ اس سے براہِ راست ترک حکومت کے مفادات پر ضرب پڑے گی جس کا اثر لیرا پر پڑے گا۔'
No comments:
Post a Comment