Source: http://www.bbc.com/urdu/science-39636347
کینیڈا میں دیوقامت برفانی تودہ سیاحوں کی توجہ کا مرکز
کینیڈا کا ایک چھوٹا قصبہ اچانک کی سیاحوں ہی توجہ کا مرکز بن گیا ہے اور اس کی وجہ ساحل پر آنے والا ایک مہمان ہے جو کہ اس سیزن میں گلیشیئر سے ٹوٹ کر الگ ہونے والا برف کا پہلا بڑا ٹکڑا یا برفانی تودہ ہے۔
کینیڈا کے ٹی وی چینل سی بی سی نیوز کے مطابق یہ تودہ اختتام ہفتہ پر فیری لینڈ قصبے کے قریب جنوبی ساحلی پٹی پر پہنچا اور برف کے اس بڑے پہاڑ کو دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں فوٹو گرافر اور سیاحوں کے پہنچنے کی وجہ سے ٹریفک کے بہاؤ میں خلل پڑا۔
نیو فاؤنڈ لینڈ اور لیبراڈر کے ساحلی علاقے کو مقامی طور پر برفانی تودوں کی گزرگاہ کہا جاتا ہے اور اس کی وجہ قطب شمالی سے موسم بہار میں برف کے بڑے بڑے ٹکڑوں کا ٹوٹ کا آنا ہے۔
مقامی میئر ایڈرین کیونگا نے کینڈین پریس کو بتایا کہ برفانی تودے موسم بہار کے اختتام یا موسم گرما کے شروع تک رہنے کے بعد ختم ہو جاتے ہیں لیکن اس تودے کے بارے میں لگتا ہے کہ یہ یہاں موجود رہے گا۔
انھوں نے کہا ہے کہ یہ تودہ بہت ہی بڑا ہے اور فوٹوگرافی کا ایک اچھا موقع فراہم کر رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اس بار قطب شمالی سے سینکڑوں کی تعداد میں برف کے ٹکڑے اس جگہ سے گزریں گے اور اس وجہ سے ہو سکتا ہے کہ سیاحوں کے حوالے سے ایک مصروف سیزن ہو۔
Photos from Reuters
No comments:
Post a Comment