Thursday 21 June 2018

SAUDIA: COMPANIES ARE GIVING TRAINING TO THEIR FEMALE STAFF FOR DRIVING- WHEEL FIXING, SEAT BELT & OIL CHANGE


Source: https://www.bbc.com/urdu/world-44541721

سعودی کمپنی اپنے خواتین عملے کو ڈرائیونگ کی تربیت دے رہا ہے

سعودی عرب میں خواتین پر سے ڈرائیونگ کرنے کی پابندی 24 جون کو ختم کی جا رہی ہے اور ریاستی آئل کمپنی ارامکو اپنی خواتین ملازمین کو ڈرائیونگ سکھا رہی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے فوٹوگرافر احمد جداللہ اور رپورٹر رانیا الجمال نے دہران میں سعودی ارامکو ڈرائیونگ سینٹر کا دورہ کیا اور دیکھا کے خواتین عملہ کیسے ڈرائیونگ سیکھ رہا ہے۔

سعودیتصویر کے کاپی رائٹREUTERS

ڈرائیونگ سیکھنے کے لیے ماریا الفراج (نچلی تصویر میں بائیں ہاتھ پر‘ ہیں جو انسٹرکٹر احلم الصومالی سے تربیت لے رہی ہیں۔

سعودیتصویر کے کاپی رائٹREUTERS

ڈرائیونا سیکھنے کے ساتھ ساتھ وہ یہ بھی سیکھ رہی ہیں کہ گاڑی کا تیل، ٹائر کیسے تبدیل کرتے ہیں اور سب سے اہم کہ سیٹ بیلٹ کیسے بانتے ہیں۔

سعودیتصویر کے کاپی رائٹREUTERS
سعودیتصویر کے کاپی رائٹREUTERS
سعودیتصویر کے کاپی رائٹREUTERS
سعودیتصویر کے کاپی رائٹREUTERS

ڈرائیونگ پر سے پابندی اٹھنا سعودی خواتین کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔

سعودیتصویر کے کاپی رائٹREUTERS

آرکیٹیکٹ عمیرا عبدالغدر (نچلی تصویر میں) کہتی ہیں کہ 24 جون کو وہ خود گاڑی چلا کر اپنی والدہ کے کو سیر کروائیں گی۔

سعودیتصویر کے کاپی رائٹREUTERS

عمیرا کہتی ہیں کہ ’سٹیئرنگ ویل کے پیچھے بیٹھنے کا مطلب ہے کہ آپ کنٹرول میں ہیں۔ میں اس بات کا فیصلہ کروں گی کہ کب جانا ہے، کیا کرنا ہے اور کب واپس آنا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا ہے ’ہمیں روز مرہ کے کام کے لیے گاڑی درکار ہوتی ہے۔ ہم کام کرتی ہیں، ہم مائیں ہیں، ہماری دوستیں ہیں، ہمیں باہر جانا ہوتا ہے اور اس کے لیے ہمیں گاڑی کی ضرورت ہے۔ میری زندگی تبدیل ہو جائے گی۔‘

سعودیتصویر کے کاپی رائٹREUTERS

ارامکو میں 66 ہزار ملازمین کام کرتے ہیں جن میں سے پانچ فیصد خواتین ہیں۔

سعودیتصویر کے کاپی رائٹREUTERS

تصاویر احمد جداللہ

No comments:

Post a Comment