Source: https://www.bbc.com/urdu/world-44541721
سعودی کمپنی اپنے خواتین عملے کو ڈرائیونگ کی تربیت دے رہا ہے
سعودی عرب میں خواتین پر سے ڈرائیونگ کرنے کی پابندی 24 جون کو ختم کی جا رہی ہے اور ریاستی آئل کمپنی ارامکو اپنی خواتین ملازمین کو ڈرائیونگ سکھا رہی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے فوٹوگرافر احمد جداللہ اور رپورٹر رانیا الجمال نے دہران میں سعودی ارامکو ڈرائیونگ سینٹر کا دورہ کیا اور دیکھا کے خواتین عملہ کیسے ڈرائیونگ سیکھ رہا ہے۔
REUTERS
ڈرائیونگ سیکھنے کے لیے ماریا الفراج (نچلی تصویر میں بائیں ہاتھ پر‘ ہیں جو انسٹرکٹر احلم الصومالی سے تربیت لے رہی ہیں۔
REUTERS
ڈرائیونا سیکھنے کے ساتھ ساتھ وہ یہ بھی سیکھ رہی ہیں کہ گاڑی کا تیل، ٹائر کیسے تبدیل کرتے ہیں اور سب سے اہم کہ سیٹ بیلٹ کیسے بانتے ہیں۔
REUTERS
REUTERS
REUTERS
REUTERS
ڈرائیونگ پر سے پابندی اٹھنا سعودی خواتین کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔
REUTERS
آرکیٹیکٹ عمیرا عبدالغدر (نچلی تصویر میں) کہتی ہیں کہ 24 جون کو وہ خود گاڑی چلا کر اپنی والدہ کے کو سیر کروائیں گی۔
REUTERS
عمیرا کہتی ہیں کہ ’سٹیئرنگ ویل کے پیچھے بیٹھنے کا مطلب ہے کہ آپ کنٹرول میں ہیں۔ میں اس بات کا فیصلہ کروں گی کہ کب جانا ہے، کیا کرنا ہے اور کب واپس آنا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا ہے ’ہمیں روز مرہ کے کام کے لیے گاڑی درکار ہوتی ہے۔ ہم کام کرتی ہیں، ہم مائیں ہیں، ہماری دوستیں ہیں، ہمیں باہر جانا ہوتا ہے اور اس کے لیے ہمیں گاڑی کی ضرورت ہے۔ میری زندگی تبدیل ہو جائے گی۔‘
REUTERS
ارامکو میں 66 ہزار ملازمین کام کرتے ہیں جن میں سے پانچ فیصد خواتین ہیں۔
REUTERS
تصاویر احمد جداللہ
No comments:
Post a Comment