Source: https://www.bbc.com/urdu/pakistan-44930462
کراچی میں مذہب اور مسلک کی بنیاد پر ووٹ
پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی گذشتہ انتخابات سے قبل لسانی فسادات کا شکار رہا جس کے اثرات شہر کی سیاست پر بھی مرتب ہوئے۔ کراچی میں آپریشن اور سیاسی تبدیلیوں کے بعد یہ اثر اب زائل ہو گیا ہے تاہم حالیہ انتخابات میں مذہب اور مسلک کی بنیاد پر سیاست کے رجحان نے فروغ پایا اور کئی جماعتیں اس بنیاد پر ووٹ مانگ رہی ہیں۔ اسی کی عکاسی مختلف جماعتوں کے امیدواروں کی ان تصاویر میں ہو رہی ہے۔
عامر لیاقت اس سے قبل ایم کیو ایم کی ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے بعد میں مملکتی وزیر کے عہدے پر فائز رہے، ایک ٹی وی شو میں احمدی کمیونٹی کے بارے میں ان کے ریمارکس پر انھیں ایم کیو ایم سے فارغ کر کیا گیا جس کے بعد وہ مختلف ٹی وی چینلز پر رمضان ٹرانسمیشن کے میزبان رہے۔ انھوں نے حال ہی میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔
جماعت اسلامی متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں شریک ہے۔ جماعت اسلامی نے گذشتہ انتخابات کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔ رواں سال ایم ایم اے کو فعال بنایا گیا جس میں جماعت اسلامی کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام، جمیعت علمائے پاکستان اور دیگر جماعتیں شامل ہیں۔
بلال قادری سنی تحریک کے بانی سلیم قادری کے بیٹے ہیں تاہم انھوں نے سنی تحریک سے الگ اپنی شناخت رکھی اور بعد میں تحریک لبیک پاکستان میں شمولیت اختیار کی۔ ان کا مقابلہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ہے۔
پاکستان راہ حق پارٹی کالعدم سپاہ صحابہ کے زیر اثر جماعت ہے۔ کراچی سمیت ملک بھر میں اس جماعت کے امیدوار میدان میں ہیں۔
انتخابات میں کئی غیر معروف جماعتیں مذہب جماعتوں کے مقبول نعروں کے ساتھ انتخابات میں شریک ہیں، زیادہ تر جماعتیں بریلوی مکتب فکر سے تعلق رکھتی ہیں۔
سنی تحریک نے بھی کراچی کے کئی علاقوں میں اپنے امیدوار نامزد کیے ہیں۔ تحریک لبیک پاکستان کی کراچی میں آمد اور مقبولیت سے سنی تحریک متاثر ہوئی ہے۔ سنی تحریک کا قیام 1990 میں عمل میں آیا تھا جس کا مقصد بریلوی مساجد کا تحفظ تھا۔ 2006 میں نشتر پارک میں ایک بم دھماکے میں سنی تحریک کی پوری قیادت ہلاک ہو گئی تھی۔
علی زیدی تحریک انصاف کے سینئیر نائب صدر ہیں۔ وہ اس سے قبل صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں پر انتخاب لڑ چکے ہیں۔ تحریک انصاف کے لیے چندہ اکٹھا کرنے میں بھی ان کا اہم کردار رہتا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین شیعہ جماعت ہے جس نے کراچی، کوئٹہ اور پنجاب کے مختلف شہروں میں اپنے امیدوار نامزد کیے ہیں بعض مقامات پر تحریک انصاف کی بھی حمایت کی ہے۔
۔
No comments:
Post a Comment