Saturday, 7 July 2018

SCIENTIFIC STUDY CONCLUDES; DRY FRUITS ENHNACES REPRODUCTION SPRIMS


Source: https://www.bbc.com/urdu/science-44749174

خشک میوہ جات کھانے سے سپرم کی طاقت میں اضافہ‘

خشک میوہتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
ایک تازہ ترین تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ خشک میوہ جات کھانے سے سپرم کی صحت میں بہتری آتی ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق جن مردوں نے 14 ہفتوں تک روزانہ اخروٹ، بادام اور ہیزل نٹ کھائے ان کے سپرم کی تعداد بڑھ گئی اور ساتھ ہی ساتھ ان کے سپریم کے تیرنے کی طاقت میں بھی اضافہ ہوا۔
یہ تحقیق ایک وقت سامنے آئی ہے جب تقریباً تمام مغربی دنیا کے مردوں میں سپرم کی تعداد میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جس کی وجہ آلودگی، سگریٹ نوشی اور غیر صحت مند خوراک بتائی جاتی ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اچھی اور متوازن خوراک سے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
ہر سات میں سے ایک جوڑے کو بچہ پیدا کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور تقریباً نصف جوڑوں میں اس کی وجہ مرد ہوتے ہیں۔
سائنس دانوں نے 119 صحت مند مردوں کا انتخاب کیا جن کی عمریں 18 اور 35 سال کے درمیان تھیں اور انھیں دو حصوں میں تقسیم کر دیا۔
ان میں سے ایک گروپ کو روزانہ 60 گرام خشک میوہ کھانے کو دیا گیا جب کہ دوسرا گروپ جو خوراک پہلے کھایا کرتا تھا، اسی پر قائم رہا۔
سائنس دانوں نے معلوم کیا کہ میوہ جات کھانے والے گروپ کے سپرم کی تعداد میں:
  • 14 فیصد اضافہ
  • صحت میں چار فیصد بہتری
  • سپرم کے تیرنے کی طاقت میں چھ فیصد اضافہ
دیکھنے میں آیا۔
یہ تینوں خصوصیات ایسی ہیں جن کا تعلق سپرم کے عمدہ معیار اور مردانہ زرخیرزی سے ہے۔
ماہرین کے مطابق اس تحقیق کی تصدیق اس طرح سے ہوتی ہے کہ خشک میوہ جات میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ، اینٹی آکسیڈنٹ اور بی وٹامن فولیٹ ہوتے ہیں جن کے بارے میں پہلے سے معلوم ہے کہ وہ مردانہ زرخیزی میں اضافہ کرتے ہیں۔
سپرمتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionتمام مغربی دنیا کے مردوں میں سپرم کی تعداد میں کمی واقع ہو رہی ہے، جس کی وجہ آلودگی، سگریٹ نوشی اور غیر صحت مند خوراک بتائی جاتی ہے
سپین کی یونیورسٹی آف رویرا کے ڈاکٹر البرٹ سالس ہوئتوس اس تحقیق کے سربراہ تھے۔ انھوں نے کہا: 'سائنسی شواہد اکٹھے ہو رہے ہیں کہ اچھی خوراک سے زرخیزی میں مدد مل سکتی ہے۔'
تاہم کچھ دوسرے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ مرد صحت مند اور بظاہر زرخیز تھے، اس لیے یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ آیا اس خوراک کا ان مردوں کو بھی فائدہ ہو سکتا ہے جو سپرم کی کمزوری یا مردانہ بانجھ پن کا شکار ہیں۔
کنسلٹنٹ کلینیکل ایمبریولوجسٹ ڈاکٹر ورجینیا بولٹن نے کہا کہ 'یہ تحقیق دلچسپ ہے،‘ تاہم فی الحال یہ نہیں کہا جا سکتا کہ آیا اس سے ان جوڑوں کو مدد ملے گی جن کے بچے پیدا نہیں ہو رہے ہیں۔
انھوں نے کہا: 'ہمیں اپنے (بانجھ) مریضوں کو مشورہ دینا چاہیے کہ وہ شراب نوشی اور سگریٹ نوشی ترک کر دیں اور صحت مند خوراک کھائیں۔
یہ تحقیق بارسلونا میں یورپین سوسائٹی آف ہیومن ریپروڈکشن اینڈ ایمبریولوجی کے سالانہ اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

متعلقہ عنوانات

No comments:

Post a Comment