INDIAN ETHICS- DNA FOUND TEVARI (EX-GOVERNOR) FATHER OF Shaikhar- bbc uk
COMMENTS;
This is for Action Research Forum of public wisdom;
Indian Congress Leader Tevrai found guilty of illegitimate child Shaikher’s father by DNA scientific evidence. A good example for many power notches who are enjoying ethical crimes (form of power corruption), and shut the mouth of victims.
Crime reporting is not time prompt; it could be any time even after expiry of criminals. Don’t we see lot of reporting of child abuse crime in Church hierarchy which is accepted in western courts for examination and evaluation of guilt on the basis of one’s conscious.
Indian culture is full of such events, on the basis one cannot prove the reality, but DNA tests has proved. The leadership should be ashamed for the intents and scope in other areas too.
****
گورنر تیواری روہت شیکھر کے باپ نکلے
آخری وقت اشاعت: جمعـء 27 جولائ
2012 , 12:07 GMT 17:07 PS
آخری وقت اشاعت: جمعـء 27 جولائ
2012 , 12:07 GMT 17:07 PS
کانگریس کے سینئر رہنما اور ریاست آندھرا پردیش کے سابق گورنر این ڈی تیواری کی ولدیت کے تعین کےلیے جو ڈی این اے ٹیسٹ کیاگیا تھا اس کا نتیجہ آگیا ہے جس سے معلوم ہوا ہے کہ وہی روہت شیکھر کے حقیقی والد ہیں۔
اس سے قبل دلی ہائی کورٹ نے ولدیت کے ایک مقدمہ میں این ڈی تیواری کو ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے خون کا نمونہ دینے کا حکم دیا تھا۔
ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد این ڈی تیواری نے عدالت سے اپیل کی تھی کہ ٹیسٹ کے نتیجے کو عام نہ کیا جائے لیکن عدالت نے ان کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔
واضح رہے کہ تیس سالہ روہت شیکھر کا کہنا تھا کہ این ڈی تیواری ان کے حقیقی باپ ہیں لیکن تیواری اس سے انکار کرتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ تیس سالہ روہت شیکھر کا کہنا تھا کہ این ڈی تیواری ان کے حقیقی باپ ہیں لیکن تیواری اس سے انکار کرتے رہے ہیں۔
روہت شیکھر نے اسی مسئلے پر عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا لیکن تیواری نے یہ کہہ کر اسے خارج کرنے کی اپیل کی تھی کہ پیدائش کے اکتیس برس بعد یہ مقدمہ کیوں دائر کیا گیا۔
روہت شیکھر نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ نارائن دت تیواری اور ان کی ماں کے گہرے تعلقات تھے اور تیواری نے ماں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان سے شادی کر لیں گے لیکن بعد میں وہ اپنے وعدے سے مکر گئے تھے۔
روہت شیکھر نے اپنی عرضی میں کہا ہے کہ نارائن دت تیواری اور ان کی ماں کے گہرے تعلقات تھے اور تیواری نے ماں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ان سے شادی کر لیں گے لیکن بعد میں وہ اپنے وعدے سے مکر گئے تھے۔
ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد ولدیت کے تعین کے لیے این ڈی تیواری کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا انہوں نے سپریم کورٹ کو رجوح کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے اس حکم کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ این ڈی تیواری نے سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو عبوری طور پر منسوخ کیا جائے۔
ہائی کورٹ نے اس ابتدائی عدالتی فیصلے کو خارج کر دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے خون کا نمونہ دینے کے لیے انہیں کوئی مجبور نہیں کر سکتا۔
ہائی کورٹ نے اس ابتدائی عدالتی فیصلے کو خارج کر دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے خون کا نمونہ دینے کے لیے انہیں کوئی مجبور نہیں کر سکتا۔
بعد میں ہائی کورٹ نے ایک فیصلے میں کہا تھا کہ اگر این ڈی تیواری خون کا نمونہ دینے سے انکار کرتے ہیں تو اس کام میں پولیس کی مدد لی جاسکتی ہے۔
روہت شیکھر نے گزشتہ برس نومبر میں عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا لیکن عدالت نے ان کے کیس کو یہ کہہ کر خارج کردیا تھا کہ نارائن دت تیواری ریاست آندھرا پردیش کے گورنر ہیں اور وہ وہیں رہتے ہیں اس لیے شنوائی دلی میں نہیں ہو سکتی۔
نارائن دت تیواری کانگریس کے سینیئر رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ وہ دو ریاستوں کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں اور آخر میں انہیں گورنر کا عہدہ سونپا گیا تھا۔ لیکن ان کے حوالے سے ایسی خبریں کوئی نئی بات نہیں ہے۔
دسمبر میں گورنر کے عہدہ پر رہتے ہوئے انہیں ایک سٹنگ آپریشن یا خفیہ صحافتی آپریشن میں راج بھون کے اندر بعض خواتین کے ساتھ نیم عریاں حالت میں دکھایا گیا تھا۔ اس سکینڈل کے سامنے آنے کے بعد انہوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔
Advertisements
No comments:
Post a Comment