ROHINGIA MUSLIMS HAVE NO CITIZENSHIP- EXPELLED FROM BURMA- bbc urdu
COMMENTS;
This is for Action research Forum of public wisdom;
In 21st century, primitiveness is on hights of hatred, humanity is ashamed. Bodh followers are preachers of peace and love, but there primitiveness in Burma is like barbarians. UNO charters take care for victims but for poor’s there is no charter anyway. MIGHT IS RIGHT the law of Jungle is still enforced by Burma militancy sponsored by Junta, so Afghans are victims by champion of Human Rights in the name of false theories. OH BURMESE MUSLIMS GOD IS WITH YOU.
ROHINGIA (BURMA) MUSLIMS HAVE NO CITIZENSHIP- EXPELLED FROM BURMA
Source:http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2012/07/120723_burma_rohingyas_muslims_sz.shtml
Source:http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2012/07/120723_burma_rohingyas_muslims_sz.shtml
روہنگیا مسلمان جائیں تو جائیں کہاں؟
انبراسن ایتھیراجن
بی بی سی نیوز
آخری وقت اشاعت: پير 23 جولائ
2012 , 10:41 GMT 15:41 PST
آخری وقت اشاعت: پير 23 جولائ
2012 , 10:41 GMT 15:41 PST
جون میں مغربی برما میں اپنی آنکھوں کے سامنے باپ کی ہلاکت دیکھنے والی زہرہ خاتون اب بھی صدمے سے چور ہیں۔
بنگلہ دیش کے جنوب مغربی شہر ٹیکناف کے ماہی گيروں کے ایک گاؤں میں چھّپر کی ایک جھونپڑی میں بیٹھی زہرہ نے اپنی غم کی داستان یوں بتائی ’میرے والد کو برما کے فوجیوں نے میری آنکھوں کے سامنے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ہمارا پورا گاؤں تباہ کر دیا گيا۔ ہم اپنی جان بچانے کے لیے بھاگے، ہمیں اب بھی پتہ نہیں ہے کہ میری ماں کا کیا ہوا–۔‘
بنگلہ دیش کے جنوب مغربی شہر ٹیکناف کے ماہی گيروں کے ایک گاؤں میں چھّپر کی ایک جھونپڑی میں بیٹھی زہرہ نے اپنی غم کی داستان یوں بتائی ’میرے والد کو برما کے فوجیوں نے میری آنکھوں کے سامنے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ ہمارا پورا گاؤں تباہ کر دیا گيا۔ ہم اپنی جان بچانے کے لیے بھاگے، ہمیں اب بھی پتہ نہیں ہے کہ میری ماں کا کیا ہوا–۔‘
AdvertisementsSource:
No comments:
Post a Comment