Wednesday, 13 June 2018

AMERICAN CREDIT RATING – CHINA BITTER CRITIC Posted on August 7, 2011


ORIGINATING Source: https://be4gen.wordpress.com/2011/08/07/american-credit-rating-%E2%80%93-china-bitter-critic/

AMERICAN CREDIT RATING – CHINA BITTER CRITIC
(Aug 6, 2011)
http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2011/08/110806_china_usrating_so.shtml
17:04 GMT 22:04 PST, 2011 آخری وقت اشاعت: ہفتہ 6 اگست
امریکی کریڈٹ ریٹنگ، چین کی تنقید
چین نے سٹینڈرڈ اینڈ پوورز کی جانب سے امریکی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے اعلان پر امریکہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
چین کے سرکاری خبر رساں ادارے زنہوا کا کہنا ہے کہ جب تک امریکہ اپنی بھاری بھرکم فوجی اخراجات اور غیر محدود ویلفیئر بجٹ میں کمی نہیں کرتا اس وقت تک اس کی کریڈٹ رینٹنگ میں ایک اور تنزلی ناگزیر رہے گی۔
تاہم آسٹریلیا، فرانس اور جاپان جیسے ملکوں نے کہا ہے کہ امریکی بانڈز پر ان کا اعتماد برقرار رہے گا۔
دوسری طرف وائٹ ہاؤس نے ملک کی دونوں بڑی جماعتوں سے کہا ہے کہ وہ مل کر ملک کے مالی اور معاشی مسائل کو حل کریں۔
یاد رہے کہ دنیا کی بہترین کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں میں سے ایک سٹینڈرڈ اینڈ پوورز نے جمعے کو امریکہ کی کریڈٹ ریٹنگ میں ایک درجہ کمی کر دی تھی۔
اب امریکہ کی ریٹنگ ٹرپل اے سے کم ہو کے ڈبل اے پلس ہوگئی ہے۔ یہ کریڈٹ ریٹنگ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ امریکہ کی درجہ بندی میں کمی کی گئی ہے۔
سٹینڈرڈ اینڈ پوورز نے یہ کمی طویل المدت درجہ بندی میں کی ہے اور اس نے بڑھتے ہوئے بجٹ خسارے کی وجہ سے مستقبل کے لیے امریکی معیشت کا منظرنامہ بھی منفی دکھایا ہے۔
ایس اینڈ پی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ریٹنگ میں کمی ہماری اس رائے کا مظہر ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی کانگریس نے خسارے میں کمی کا جو منصوبہ منظور کیا تھا اس میں ایسا کچھ نہیں تھا جو امریکی حکومت کے وسط مدتی قرضوں کو مستحکم کرنے کے لیے ضروری تھا۔
ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ کمی ظاہر کرتی ہے کہ امریکہ کے پالیسی ساز اور سیاسی اداروں کا استحکام اور ان کا اثر ایک ایسے وقت میں کم ہوا ہے جب انہیں مالیاتی اور اقتصادی چیلنجز کا سامنا ہے۔
امریکی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کے بعد محکمۂ خزانہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکہ کی اقتصادی صورتحال پر ایس اینڈ پی کا تجزیہ غلط ہے اور انہوں نے حساب میں دو کھرب ڈالر کی غلطی کی ہے۔ ان کے مطابق ’ایک ایسا تجزیہ جس میں دو کھرب ڈالر کی غلطی ہو خود اپنے بارے میں سب کچھ کہہ دیتا ہے‘۔ تاہم انہوں نے اس غلطی کی نشاندہی نہیں کی۔
ایس اینڈ پی کی درجہ بندی کمیٹی کے چیئرمین جان چیمبرز نے امریکی چینل سی این این سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر قرض کی حد پر سمجھوتہ جلد ہو جاتا تو امریکہ اپنی درجہ بندی میں کمی سے بچ سکتا تھا۔
امریکہ میں حکومت کی قرض لینے کی حد میں اضافے کے معاملے پر کئی ماہ تک جاری رہنے والے اختلافات کے بعد گزشتہ ہفتے ہی رپبلکنز اور ڈیموکریٹس ایک معاہدے پر متفق ہوئے تھے جس کے تحت امریکی حکومت کی قرض لینے کی حد میں دو اعشاریہ چار ٹریلین ڈالر تک کا اضافہ کیا گیا ہے اور آنے والے دس برس میں اخراجات میں کم از کم دو اعشاریہ ایک ٹریلین ڈالر کی کمی کی جائے گی۔
نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ کریڈٹ درجہ بندی میں اس کمی سے ایک ایسی امریکی معیشت پر عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید متزلزل ہوگا جو پہلے ہی بڑے پیمانے پر قرضوں سے نمٹنے کی کوشش میں ہے اور جسے نو اعشاریہ ایک فیصد شرح کی بیروزگاری کا سامنا ہے۔
Advertisements

No comments:

Post a Comment