ORIGINATING Resource: https://be4gen.wordpress.com/2011/07/26/dead-body-restored-live-after-24-hours-in-south-africa/
DEAD-BODY RESTORED LIVE AFTER 24 HOURS IN SOUTH AFRICA
DEAD-BODY RESTORED LIVE AFTER 24 HOURS IN SOUTH AFRICA
(July 26, 2011)
(July 26, 2011)
مردہ، چوبیس گھنٹے بعد زندہ
06:02 GMT 11:02 PST 2011, آخری وقت اشاعت: منگل 26 جولائ
06:02 GMT 11:02 PST 2011, آخری وقت اشاعت: منگل 26 جولائ
مردہ سمجھا جانے والا ایک پچاس سالہ افریقی شخص مردہ خانے میں جاگ اٹھا اور اس نے باہر نکلنے کے لیے چیخ و پکار شروع کردی جس پر وہاں موجود لوگ خوفزدہ ہو گئے اور وہ سمجھے کہ یہ اس شخص کا بھوت ہے۔
جنوبی افریقہ کے شہر ایسٹرن کیپ کے ایک دیہی علاقے لیبوڈ میں اس شخص کے اہلِ خانہ سنیچر کی رات اس کے نہ جاگنے پر اسے مردہ سمجھ بیٹھے اور تجہیز و تدفین کے ایک نجی ادارے سے رابطہ کیا۔
مقامی شعبۂ صحت کے ترجمان نے خبر رساں ادارے ساپا کو بتایا کہ وہ شخص تقریباً چوبیس گھنٹے تک مردہ خانے میں ہی رہا۔ حکام کی جانب سے اس شخص کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ آنے والے دو اشخاص بعد میں واپس آئے اور ایمبولینس کو بلوایا۔ اس شخص کو پھر ہسپتال میں علاج مہیا کیا گیا۔
ایسٹرن کیپ ہیلتھ کے ترجمان سوئزوی کپیلو کا کہنا ہے کہ مقامی ڈاکٹروں نے اس شخص کو آبزرویشن میں رکھا تاہم بعد میں اسے صحت مند قرار دے دیا۔
’انہیں مزید کسی علاج کی ضرورت نہیں ہے۔‘
کپیلو کا کہنا ہے کہ اس شخص کی آنکھ مقامی وقت کے مطابق اتوار کو شام پانچ بجے کھل گئی اور اس نے کہا کہ اسے یخ بستہ مردہ خانے سے باہر نکالا جائے جس پر وہاں موجود ڈیوٹی پر عملہ خوفزدہ ہوگیا۔
کپیلو کا کہنا ہے کہ اس شخص کی آنکھ مقامی وقت کے مطابق اتوار کو شام پانچ بجے کھل گئی اور اس نے کہا کہ اسے یخ بستہ مردہ خانے سے باہر نکالا جائے جس پر وہاں موجود ڈیوٹی پر عملہ خوفزدہ ہوگیا۔
سوئزوی کپیلو نے کہا ’پہلے تو وہاں موجود لوگ اپنی جانیں بچانے بھاگ کھڑے ہوئے۔‘
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی کو مردہ سمجھنے سے پہلے ڈاکٹروں سے رابطہ کریں اور کسی کے مردہ ہونے کی تصدیق کرائیں۔
انہوں نے کہا ’ہم جنوبی افریقہ کی عوام کو یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ یہ انتہائی غلط ہے کہ وہ اس بارے میں بغیر کسی مستند تصدیق کے خود ہی نتیجہ اخذ کرلیں۔‘
Advertisements
No comments:
Post a Comment