Thursday, 7 June 2018

M-CHIP FOR BLOOD TESTING WHENEVER AND WHERE EVER Posted on August 1, 2011


ORIGINATING Source:https://be4gen.wordpress.com/2011/08/01/m-chip-for-blood-testing-whenever-and-where-ever/

M-CHIP FOR BLOOD TESTING WHENEVER AND WHERE EVER

M-CHIP FOR BLOOD TESTING WHENEVER AND WHERE EVER
(aug 1, 2011)
http://www.bbc.co.uk/urdu/science/2011/07/110801_blood_test_kit_zs.shtml
23:30 GMT 04:30 PST, 2011 آخری وقت اشاعت: پير 1 اگست
ایم چِپ: خون کا تجزیہ کہیں بھی کبھی بھی
نئی سائنسی تحقیق کے مطابق خون کے نمونوں کے تجزیے کے لیے متعارف کروائی جانے والی ایک ارزاں اور ’پورٹیبل‘ کٹ کے استعمال سے دنیا کے دوردراز علاقوں میں بیماریوں کی تشخیص میں بہت مدد مل سکتی ہے۔
ایم چپ نامی یہ کِٹ حجم میں ایک کریڈٹ کارڈ جتنی ہے اور نیچر میڈیسن نامی سائنسی جریدے کے مطابق اس سے خون میں موجود انفیکشن کا منٹوں میں پتہ چل جاتا ہے۔
جریدے کے مطابق افریقی ملک روانڈا میں اس کِٹ کی مدد سے ایچ آئی وی اور سائفلس جیسی بیماریوں کے تجرباتی تجزیے کیے گئے اور ان کے نتائج تقریباً سو فیصد درست نکلے۔
اس ڈیوائس کی ابتدائی پراجیکٹ لاگت صرف ایک ڈالر ہے اور یوں یہ تجربہ گاہوں میں خون کے تجزیے کے اخراجات کے مقابلے میں کہیں سستی ہے۔
تجزیے کے لیے بنائی گئی پلاسٹک چپ میں نشاندہی کے دس زون ہیں اور یہ خون کے صرف ایک قطرے سے کئی بیماریوں کے ٹیسٹ کر سکتی ہے۔
اس تجزیوں کے نتائج عام انسانی آنکھ یا ایک کم قیمت کے ڈٹیکٹر کی مدد سے دیکھے جا سکتے ہیں۔
اس ڈیوائس کی خالق ٹیم کے سربراہ اور نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر سیموئل سیا کا کہنا ہے کہ ’خیال یہ تھا کہ دنیا کے کسی بھی علاقے میں رہنے والے شخص کے لیے تشخیصی ٹیسٹس کی سہولت مہیا کی جائے، نا کہ آپ کسی کلینک میں جائیں، وہاں خون کا نمونہ دیں اور پھر نتائج کے لیے کئی دن انتظار کریں‘۔
.اس تحقیق کے دوران روانڈا کے علاقے کیگالی میں سینکڑوں ٹیسٹ کیے گئے اور ایچ آئی وی ٹیسٹ میں پچانوے جبکہ سائفلس میں چھہتر فیصد کے نتائج بالکل درست تھے۔
محققین کو امید ہے کہ اس ڈیوائس کی مدد سے حاملہ خواتین میں جنسی عمل سے منتقل ہونے والی بیماریوں کے ٹیسٹ کرنے میں مدد ملے گی۔
اس ڈیوائس کو ایک اور شکل میں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے بھی تیار کیا گیا ہے۔
Advertisements

No comments:

Post a Comment