ORIGINATING Source: https://be4gen.wordpress.com/2011/07/25/who-is-andrey-behring-breivik/
WHO IS ANDREY BEHRING BREIVIK?
WHO IS ANDREY BEHRING BREIVIK?
(July 25, 2011)
(July 25, 2011)
11:29 GMT 16:29 PST, 2011
آندرے بیرنگ بریوک کون؟
ناروے پولیس کے مطابق جمعہ کے روز اوسلو میں دھماکے اور جزیرے پر نوجوانوں کے کیمپ پر فائرنگ کے مشتبہ آندرے بیرنگ بریوک دائیں بازو کے شدت پسند خیالات کا حامی ہے۔
ناروے پولیس کے مطابق جمعہ کے روز اوسلو میں دھماکے اور جزیرے پر نوجوانوں کے کیمپ پر فائرنگ کے مشتبہ آندرے بیرنگ بریوک دائیں بازو کے شدت پسند خیالات کا حامی ہے۔
پولیس کے سربراہ سیونگ سپونہم کےمطابق بیتیس سالہ آندرے بیرنگ بریوک کے انٹرنیٹ پر شائع ہونے والے پیغامات سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ وہ دائیں بازو اور مسلمان مخالف خیالات کےحامی تھے۔
پولیس سربراہ نے کہا کہ ابھی تک یہ واضح نہیں کہ آندرے بیرنگ بریوک کےخیالات اس حملے کے باعث تھے یا نہیں۔ پولیس کو آندرے بیرنگ کے فیس بک اور ٹوئٹر پر جاری ہونے والے بیانات کے علاوہ کچھ علم نہیں ہے۔ آندرے بیرنگ کے فیس بک اور ٹوئٹر پر بیانات بھی حالیہ دنوں میں جاری کیےگئے ہیں۔
فیس بک پر آندرے بیرنگ بریوک کے نام سے منسوب صفحے پر وہ اپنے آپکو قدامت پسند عیسائی بتاتے ہیں۔ فیس بک کا صفحہ اب دستیاب نہیں ہے۔ آندرے بیرنگ بریوک اپنے دوسرے شوق باڈی بلڈنگ اور فریمیسنری بتاتے ہیں۔
یوٹویا جزیرے پر عینی شاہدین نےحملہ آور کو بھورے بالوں والا دراز قد شخص بتایا ہے جو پولیس کی وردی پہنے ہوئے تھا۔ فیس بک پر آندرے بیرنگ کی تصویر میں بھی وہ بھورے بال کے ساتھ نظر آتے ہیں۔
نارورے کے اخبار وردن گینگ نے آندرے بیرنگ کے ایک دوست کے حوالے سے لکھا ہے کہ وہ اپنی عمر کے پچیس تیس کے درمیان دائیں بازو کی شدت پسندی کی طرف مائل ہوئے۔ اخبار کے مطابق آندرے بہرنگ آن لان فورم میں حصہ لیتے تھے جہاں وہ شدید قوم پرستانہ خیالات کا اظہار کرتے تھے۔
آندرے بیرنگ بریوک نے عام قومی سروس کے علاوہ کوئی فوجی تربیت حاصل نہیں کی تھی اور نہ ہی ان کو جرائم کا کوئی ریکارڈ ہے۔
آندرے بیرنگ بریوک اوسلو میں پیدا ہوئے اور اوسلو سکول آف مینجمنٹ سے تعلیم حاصل کی۔ آندرے بہرنگ بویوک نے بعد میں اوسلو کو چھوڑ زرعی کمپنی قائم کی جہاں وہ سبزیاں، تربوز کاشت کرتے تھے۔ ناروے کے مقامی ذرائع ابلاغ میں خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ زرعی فارم کے مالک ہونے کی حیثیت سے وہ بڑے پیمانے پر مصنوعی کھاد حاصل کرنے کے قابل تھےجسے بم میں استعمال کیا گیا۔
آندرے بیرنگ بریوک سے منسوب ٹوئٹر اکاونٹ پر صرف ایک پیغام ہے جس میں وہ فلسفی جان سٹیورٹ مل کا وہ قول دہراتے ہیں کہ’ ایک صاحب ایمان شخص ایک لاکھ مفاد پرستوں کے برابر طاقت رکھتا ہے۔‘
Advertisements
No comments:
Post a Comment