Tuesday, 29 January 2019

FAITH : SEVEN HOLY PLANTS STILL CONSUMED


Source: https://www.bbc.com/urdu/science-45002819

دنیا کے سات مقدس ترین پودے کون کون سے ہیں؟


انسانیت، روحانیت اور پودوں کا تعلق قدیم ہےتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionانسانیت، روحانیت اور پودوں کا تعلق قدیم ہے

بہت سی مذہبی روایات میں پودوں کو روحانی علامت، شفایابی، قوت بخشی اور بعض اوقات خدائی تعلق کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
موسیقار جانہوی ہیریسن نے ’مقدس نباتیات‘ کے نام سے ایک البم ترتیب دیا ہے جس میں سات قابل احترام سمجھے جانے والے پودوں کا ذکر ہے۔
لیکن ان مقدس پودوں میں کیا خصوصیات ہیں؟ کیا یہ پودے لوگوں کی زندگی میں ماضی کی طرح آج بھی اہمیت کے حامل ہیں؟ ان کا احترام کون لوگ کرتے ہیں؟ اور سب سے بڑھ کر کیوں؟ دنیا کے مقدس ترین پودوں کی یہ فہرست، ان کا ماضی اور حال ان سوالات کے جواب حاصل کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
1. کنول کا پھول

ہندو مذہب میں کنول کے پھول کو خاص اہمیت حاصل ہےتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionہندو مذہب میں کنول کے پھول کو خاص اہمیت حاصل ہے

مشرقی روحانیت کا علم رکھنے والے جانتے ہیں کہ کنول کا پودا کئی معانی اور بیانیوں کی پرتیں ظاہر کرتا ہے۔ ہندوؤں کے لیے کنول کا خوبصورت پھول زندگی اور پیداوار اور بودھوں کے نزدیک یہ پاکیزگی کی علامت ہے۔
کنول کا پودا کیچڑ میں اگتا ہے۔ اگرچہ اس کی جڑیں کیچڑ میں ہوتی ہیں لیکن کنول کا پھول پانی کے اوپر تیرتا دکھائی دیتا ہے۔
ہندو مذہب میں کنول کی کہانی کچھ یوں ہے کہ کنول بھگوان وشنو کی ناف سے ابھرا، اور اس پھول کے درمیان برہما بیٹھا ہوا تھا۔ کچھ کا خیال ہے کہ بھگوان کے ہاتھ اور پاؤں کنول جیسے ہیں اور اس کی آنکھیں کنول کی پتیوں کی طرح اور اس کے چھونے کا احساس کنول کی کلیوں کی طرح نرم۔
2. امربیل

امربیل کا بھی مذہب سے قدیم تعلق رہا ہےتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionامربیل کا بھی مذہب سے قدیم تعلق رہا ہے

آج کل امربیل کو عموماً کرسمس کے جادو سے منسلک کیا جاتا ہے لیکن اس کو علامت سمجھنے کی تاریخ قدیم سیلٹک پیشواؤں کے دور سے تعلق رکھتی ہے۔
انھیں یقین تھا کہ امربیل سورج کے دیوتا تارنس کا جوہر ہے، اور جس درخت کی شاخوں کے ساتھ امربیل بڑھتی ہے وہ درخت بھی مقدس ہو جاتا ہے۔
سردیوں میں روحانی پیشوا بلوط کے درخت سے امربیل کو سنہری درانتی سے کاٹتا ہے۔
یہ خاص پودا اور اس کے پھل رسومات یا ادویات کے لیے استعمال ہوتے تھے۔
3. ناگ پھنی

Peyote cactus with flowerتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionامریکہ اور میکسکو کے قبائل ناگ پھنی کا استعمال روحانی مقاصد کے لیے کرتے ہیں

ناگ پھنی ایک چھوٹا سا گٹھلی کے بغیر کیکٹس کا پودا ہے جو امریکی ریاست ٹیکسس کی جنوب مغربی اور میکسیکو کے صحرائی علاقے میں قدرتی طور پر اگتا ہے اور اس کا استعمال مقامی افراد روحانی مقاصد کے لیے کرتے ہیں۔
میکسیکو کے انڈینز اور شمالی امریکہ کے مقامی قبائیلیوں کا اعتقاد ہے کہ یہ مقدس پودا خدا کے ساتھ رابطے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اس کا استعمال دعائیہ تقریبات میں کیا جاتا ہے۔
روحانی طاقتوں کے لیے صرف مقامی قبائل ہی اس کا استعمال نہیں کرتے۔
1950 کی دہائی سے فنکار، موسیقار اور مصنفین بھی اس کا استعمال کر رہے ہیں۔
کین کیسی کا دعویٰ تھا کہ 'ون فلیو اوور دی ککوز نیسٹ' کے ابتدائی صفحات لکھتے ہوئے وہ ناگ پھنی کے نشے میں تھے۔
4. تلسی (اوسیمم ٹینوئفلورم)

دنیا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں ہندو اپنے گھروں اور مندروں میں تلسی کی پوچا کرتے ہیں۔تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionدنیا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں ہندو اپنے گھروں اور مندروں میں تلسی کی پوچا کرتے ہیں۔

ہندو مذہب کے مطابق دیوی ورندا نے بھگوان کرشنا اور اس کے پیروکاروں کی خدمت کرتے ہوئے وندراون کی مقدس زمین کی حفاظت کی تھی۔
اگرچہ یہ دیوی انسانی شکل میں تھیں لیکن قدیم تحریروں کے مطابق کرشنا نے بذات خود انھیں تلسی کا پودا بننے کا کہا تھا، جس کی وجہ سے اب تلسی مقدس کہلاتی ہے۔
دنیا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں ہندو اپنے گھروں اور مندروں میں تلسی کی پوجا کرتے ہیں۔
5. صنوبر کا درخت

بلوط کے درخت اکثر قدیم گرجا گھروں کے قریب پائے جاتے ہیںتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionبلوط کے درخت اکثر قدیم گرجا گھروں کے قریب پائے جاتے ہیں

صنوبر کی ایک قسم یئو سدابہار درخت ہے جسے تولید اور ابدی زندگی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس درخت کی شاخیں جھک کر دوبارہ زمین میں داخل ہو جاتی ہیں اور ان سے نئے تنے جنم لیتے ہیں۔
اس کے علاوہ یئو پرانے درخت کے کھوکھلے تنے سے بھی اگ سکتی ہے۔ اس لیے یہ تعجب کی بات نہیں کہ اسے تولید اور زرخیزی کی علامت قرار دیا جاتا ہے۔
6. بھنگ

بھنگ کے پتوں کو ’حکمت کی بوٹی‘ بھی کہا جاتا ہےتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionبھنگ کے پتوں کو ’حکمت کی بوٹی‘ بھی کہا جاتا ہے

بھنگ راستافاری فرقے کے ماننے والوں کے نزدیک انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ بائبل میں جسے 'زندگی کا درخت' کہا گیا ہے وہ بھنگ کا پودا ہے اور اس کا استعمال مقدس ہے۔ وہ اس بارے میں بائبل سے کئی حوالے پیش کرتے ہیں۔
راستافاریوں کے نزدیک بھنگ کا استعمال 'گفت و شنید' کے لیے ضروری ہے جس میں وہ راستافاری پہلو سے اپنے ارکان کے ساتھ زندگی پر بحث کرتے ہیں۔
اگرچہ اس پودے کو کئی نام دیے جاتے ہیں (بھنگ، گانجا) لیکن راستافاری اسے 'مقدس جڑی بوٹی' یا 'حکمت کی بوٹی' کہتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ اس نوش کرنے سے حکمت و دانائی حاصل ہوتی ہے۔
اس کو سگریٹ یا چلم پائپ کے ذریعے پیا جاتا ہے اور اس سے قبل خصوصی دعا کی جاتی ہے۔
7. تلسی (اوسیمم بازلیکم)

تلسی کے پتوں کا استعمال کھانے میں بھی کیا جایا ہےتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
Image captionتلسی کے پتوں کا استعمال کھانے میں بھی کیا جایا ہے

اوسیمم بازلیکم کا سب سے زیادہ استعمال پیزا اور پاستا ساس میں ہوتا ہے لیکن آرتھوڈاکس مسیحیت اور یونانی چرچ میں یہ ایک مقدس بوٹی ہے۔
آرتھوڈوکس مسیحیوں کا یقین ہے کہ یہ بوٹی وہاں اگی جہاں یسوع مسیح کا خون ان کے مقبرے کے نزدیک گرا تھا، اس وقت یہ اس کو صلیب کے ساتھ عبادات سے منسلک کیا جاتا ہے۔
پادری مقدس پانی کو پاک کرنے اور لوگوں کے اجتماع پر پانی کے چھڑکاؤ‌ کے لیے اس کی شاخوں کا استعمال کرتے ہیں۔
جانہوی ہیریسن کی بی بی سی کے پروگرام سم تھنگ انڈرسٹڈ میں کی گئی گفتگو سے اقتباس۔

متعلقہ عنوانات

اسی بارے میں

No comments:

Post a Comment