Thursday, 10 January 2019

US:HINDU COMMUNITY IS COMMONLY EDUCATED AHEAD IN EDUCATION

ACTION RESEARCH FORUM: FOR FEAR OF SURVIVABILITY AND DURING WWII THE DEMAND APPLIED MATHS (STATISTICS ETC) WAS ON HIKE, RESEARCH JOURNAL OF CALCUTTA WERE POPULAR IN EDUCATION COMMUNITY. LATER ON THEIR SUCCESSORS CONTINUED THEIR PROFESSIONAL UPCOMING OVER THERE. BY THE TIME THEY PICKED BEST POSITION AND SKILLS CONNECTIONS OF COMMUNITY BACK HOME BEING STRONG BASE OF APPLIED MATHS AS WELL HARD WORKING, NOW SUSTAINABILITY AND EYEBALL OF TECHNOLOGY INVESTORS.


Source: https://www.bbc.com/urdu/world-46791997

امریکہ میں سب سے زیادہ پڑھے لکھے کون؟ ہندو!

ہندو خواتینتصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
امریکہ میں چار سالہ کالج کی ڈگری کو اقتصادی ترقی کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے ایسے میں آپ کے خیال میں کس مذہب کے پیروکار سب سے آگے ہو سکتے ہیں؟
امریکہ میں حال ہی میں مذہب کی بنیاد پر شائع ہونے والے اعداد و شمار سے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کی مختلف تعداد سامنے آئی ہے جس میں حیران کن انداز میں بعض مذاہب کی پیروی کرنے والے دوسرے مذاہب سے بہت آگے ہیں۔
تحقیق کرنے والی معروف کمپنی پیو ریسرچ کے مطابق کالج کی ڈگری حاصل کرنے والی مذہبی برادری میں سب سے آگے ہندو ہیں، جن میں 77 فیصد لوگ کالج کرتے ہیں۔
ان کے بعد یونیٹیرین یونیورسلسٹ آتے ہیں، جن کا فیصد 67 ہے۔ اس نظریے کے حامی لبرل ہوتے ہیں اور سچائی کے لیے آزاد اور ذمہ دارانہ تلاش و جستجو میں یقین رکھتے ہیں۔
ان دو مذہبی برادریوں کے بعد، یہودی آتے ہیں جن میں کالج کی ڈگری کے حصول کا فیصد 59 ہے جبکہ اینگلیکن چرچ کا فیصد بھی ان کے برابر ہے۔ ایپسکوپل چرچ کے لوگوں میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کا فیصد 56 ہے۔
یہ بھی پڑھیے
یہ نتائج سنہ 2014 کے مذہبی لینڈ سکیپ کے مطالعے کے ہیں جس میں تعلیمی صلاحیت کے اعتبار سے امریکہ کی 30 مذہبی برادریوں پر تحقیق کی گئی ہے۔ اس میں امریکہ کی 35 ہزار کالج کے گریجویٹ کو شامل کیا گيا ہے۔
مسلمان اس 30 مذاہب کی فہرست میں 11 ویں نمبر پر آئے ہیں۔
تحقیق کے اعدادوشمارتصویر کے کاپی رائٹPEW RESEARCH
Image captionتحقیق کے اعدادوشمار
اس تحقیق سے یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ امریکہ میں جب تعلیم اور اقتصادی ترقی کے معاملے میں ہندو اور یہودی آگے ہیں تو اس لیے امریکہ میں خاندانی آمدنی میں کے معاملے میں بھی یہی دو برادریاں آگے ہیں۔
سنہ 2014 کے ایک مطالعے میں یہ بات سامنے آئی کہ امریکہ میں 44 فیصد یہودی اور 36 فیصد ہندو خاندان ایسے ہیں جن کی سالانہ آمدن کم از کم ایک لاکھ امریکی ڈالر سے زیادہ ہے۔
امریکہ میں گریجویٹ کرنے والوں کا اوسط 27 فیصد ہے اور کئی دوسرے مذاہب بھی اس قومی اوسط سے آگے ہیں۔ ان میں بودھ مذہب کے پیروکار اور پریسبائیٹیرین چرچ (امریکہ) 47-47 فیصد ہیں۔ آرتھوڈاکس مسیحی 40 فیصد ہیں جبکہ مسلمان 39 فیصد ہیں۔
امریکہ میں سب سے زیادہ تعداد کیتھولک مسیحی کی ہے جو کہ ہر پانچ میں سے ایک ہیں اور ان میں قومی اوسط کے تقریبا برابر 26 فیصد گریجویٹ ہیں۔

ہندو آگے کیوں ہیں؟

پیو کی ایک اورایسی ہی ملتی جلتی تحقیق میں 151 ممالک کے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی اوسطاً تعلیمی عرصے کی معلومات لی گئی ہیں۔ اس تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں اوسطاً حصولِ تعلیم کا عرصہ سات اعشاریہ سات سال ہے۔ تمام مذاہب میں سے یہودی سب سے زیادہ یعنی 13.4 سال تعلیم حاصل کرنے میں لگاتے ہیں اسکے برعکس ہندو اورمسلمان عالمی سطح پراس مقصد کے لیے سب سے کم وقت یعنی پانچ اعشاریہ چھ سال صرف کرتے ہیں۔
تو امریکا کی ہندو برادری میں یہ رجحان الٹا کیوں ہے؟ تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں اقلیتوں میں پڑھنے لکھنےکا رجحان زیادہ پایا جاتا ہے، خصوصاً ان میں جن کا آبائی وطن بہت دور ہو یا جس کے بیشتر باشندے مقیم ملک سے باہر پیدا ہوئے ہوں۔ امریکا کے ہندوؤں میں سے 87 فیصد لوگ ملک سے باہر پیدا ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ سخت امیگریشن پالیسی کی وجہ سے امریکی انتظامیہ تعلیم یافتہ اور ہنرمند افراد کو ہی ترجیح دیتی ہے اور ایسے ہی افراد امیگریشن کے پیچیدہ عمل سے کامیابی سے گزر پاتے ہیں۔ بظاہر یہ تعلیم یافتہ افراد اپنی اگلی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور اسے بھی امریکہ میں تارکینِ وطن میں حصولِ تعلیم کے رجحان میں اضافے کی وجہ قرار دیا جا سکتا ہے۔

No comments:

Post a Comment