Thursday, 24 May 2018

AFTER RUMOURS OF DEATH OF AAFIA SIDDIQUI- WEAK GENDER GOD MAY BLESS


Source: https://www.bbc.com/urdu/pakistan-44237415

’عافیہ صدیقی کی موت کی افواہیں مکمل طور پر غلط ہیں‘



پاکستانتصویر کے کاپی رائٹAFP
Image captionپاکستان میں مذہبی جماعتیں عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے کئی بار احتجاجی مظاہرے کر چکی ہیں

امریکہ شہر ہوسٹن میں قائم سفارت خانے کا کہنا ہے کہ قونصل جنرل عائشہ فاروقی نے ریاست ٹیکساس میں واقع جیل ایف ایم سی کارسویل میں پاکستانی شہری عافیہ صدیقی سے ملاقات کی جو کہ دو گھنٹے جاری رہی۔
سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ تحریری اعلامیے میں کہا گیا کہ حالیہ دنوں میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی موت کے حوالے سے گردش کرنے والی افواہیں مکمل طور پر غلط ہیں اور یہ پاکستانی کونسل جنرل کی عافیہ صدیقی سے گذشتہ 14 ماہ میں چوتھی ملاقات تھی۔
واضح رہے کہ پاکستانی شہری ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو 2010 میں امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پر حملہ کرنے کی پاداش میں 86 سال قید کی سزا سنائی تھی۔


پاکستان
Image captionہوسٹن میں سفارت خانے سے جاری اعلامیے کا عکس

عافیہ صدیقی کی موت کے بارے میں افواہیں حال ہی میں اس وقت سامنے آئی ہیں جب پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی کی ممکنہ طور پررہائی کے حوالے سے خبر گرم ہے۔
القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی گرفتاری میں مبینہ طور پر امریکہ کی مدد کرنے والے پاکستانی ڈاکٹر شکیل آفریدی کے وکیل قمر ندیم ایڈوکیٹ نے بی بی سی اردو کو گذشتہ ماہ تصدیق کی تھی کہ ان کے موکل کو ملنے والی سزا معافیاں لگنے کے ساتھ اگلے مہینے پوری ہورہی ہے جس کے بعد قومی امکان ہے کہ ان کو رہائی مل جائے گی۔
اس کے بعد سوشل میڈیا پر مئی میں کئی ایسے پیغامات سامنے آئے جن میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی موت کی خبر دی گئی اور افسوس کا اظہار کیا گیا۔
یاد رہے کہ امریکی تفتیشی ادارہ ایف بی آئی ڈاکٹر عافیہ صدیقی پر القاعدہ کی حمایت کا بھی الزام لگاتا رہا ہے اور مبینہ طور پر 2008 میں افغانستان میں جب انھیں گرفتار کیا گیا تھا تو ان کے پاس بم تیار کرنے کی معلومات اور نیو یارک شہر کے اہم مقامات کی فہرست تھیں۔
پاکستان میں مذہبی جماعتیں عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے کئی بار احتجاجی مظاہرے کر چکی ہیں۔

متعلقہ عنوانات

No comments:

Post a Comment