Monday 21 May 2018

WHY NOT ARRESTED OSAMA – RACISM Posted on May 11, 2011


ORIGNAL Source: https://be4gen.wordpress.com/2011/05/11/why-not-arrested-osama-%E2%80%93-racism/

WHY NOT ARRESTED OSAMA – RACISM

WHY NOT ARRESTED OSAMA – RACISM
(May 11, 2011)
This is Action Research Forum rendering services for promotion of knowledge
’زندہ گرفتار کیوں نہیں کیا؟
القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹوں نے اپنے والد کی’من مانی ہلاکت‘ پر امریکی حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کو جاری کیے گئے ایک بیان میں اسامہ کے بیٹوں کا کہنا تھا کہ اُن کا خاندان یہ جاننا چاہتا ہے کہ القاعدہ کے رہنما کو زندہ گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟
امریکی حکام کا کہنا تھا کہ آپریشن کے وقت اسامہ نہتے تھے تاہم انہوں نے امریکی فوجیوں کو ایسا کوئی تاثر نہیں دیا تھا کہ وہ گرفتاری دینا چاہتے ہیں۔
بیان میں پاکستان کے شہر ایبٹ آْباد میں کیے جانے والے امریکی آپریشن میں بچ جانے والے خاندان کے دیگر افراد
کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
ایک اور جہادی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے بیان کے مطابق اسامہ بن لادن کی لاش کو سمندر برد کرنے کو اُن کے خاندان کی توہین قرار دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ دو مئی کو القاعدہ کےسربراہ اسامہ بن لادن پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں امریکی آپریشن میں ہلاک ہو گئے تھے۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز میں شائع ہونے والے بیان کو اسامہ کے چوتھے بیٹے، عمر بن لادن سے منسوب کیا جا رہا ہے۔ عمر بن لادن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے والد کے نظریات سے ہمیشہ دور رہے۔
بیان کے مطابق اسامہ بن لادن کی لاش یا کسی بھی ثبوت کی عدم فراہمی کی وجہ سے اُن کا خاندان اس بات سے متفق نہیں کہ اسامہ ہلاک ہو چکے ہیں۔
بیان کے مطابق اگر اسامہ مارے جا چکے ہیں تو وہ یہ جاننے میں حق بجانب ہیں کہ ایک نہتے آدمی کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا اور انہیں عدالت میں کیوں پیش نہیں کیا گیا تاکہ دنیا اسامہ کے بارے میں حقیقت جان سکتی۔
بیان میں اسامہ کے بیٹوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اُن کے والد کی ہلاکت بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ اُن کے مطابق اگر عراق کے سابق صدر صدام حسین اور سربیا کے سابق صدر سلوبودن میلازوچ کو اپنے دفاع کا حق دیا جا سکتا ہے تو پھر اسامہ کو اس حق سے کیوں محروم رکھا گیا۔
اسامہ کے بیٹوں کے مطابق اسامہ کی من مانی ہلاکت سے سیاسی مسائل حل نہیں ہوں گے۔
اسامہ کے خاندان کا کہنا ہے کہ ایک انکوائری تشکیل دے کر یہ بتایا جائے کہ اسامہ کو اُن کے دفاع کاحق دیے بغیر کیوں ہلاک کیا گیا اور اُن کی تین بیگمات اور متعدد بچے جو دو مئی کی کارروائی میں بچ گئے ہیں انہیں رہا کیا جائے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسامہ کی لاش کو سمندر برد کرنے سے اُن کا خاندان مذہبی رسومات کی ادائیگی سے محروم ہو گیا ہے۔

No comments:

Post a Comment