Monday, 21 May 2018

MUMBAI ATTACK – ISI MAJOR INVOLVEMENT ALLEGED (May 10, 2011) Posted on May 10, 2011


ORIGNAL Source: https://be4gen.wordpress.com/2011/05/10/mumbai-attack-%E2%80%93-isi-major-involvement-alleged-may-10-2011/

MUMBAI ATTACK – ISI MAJOR INVOLVEMENT ALLEGED (May 10, 2011)

MUMBAI ATTACK – ISI MAJOR INVOLVEMENT ALLEGED (May 10, 2011)
This is for Action Research Forum rendering services for promotion of knowledge
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/05/110510_isi_mumbai_a.shtml
07:24 GMT 12:24 PST آخری وقت اشاعت: منگل 10 مئ 2011 ,‭
ممبئی حملہ:’آئی ایس آئی میجر بھی ملزم‘
بھارت نے ممبئی پر حملوں کے سلسلے میں ان پانچ
بینہ پاکستانی شہریوں کے بارے میں تفصیلی معلومات جاری کی ہے جن کے خلاف آئندہ ہفتے امریکہ کی ایک عدالت میں مقدمے کی سماعت شروع ہونے والی ہے۔
ان میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ایک مبینہ حاضر سروس میجر کا نام بھی شامل ہے۔
یہ ڈوزئر خارجہ سیکریٹریوں کی سطح کے مذاکرات کے دوران پاکستان کو پہلے ہی فراہم کیے جا چکے ہیں اور مبصرین کے مطابق اس مرحلے پر انہیں جاری کرنے کا بظاہر مقصد آئی ایس آئی اور ممبئی پر حملہ کرنے والوں کے درمیان مبینہ روابط پر توجہ مرکوز رکھنا ہے۔
پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں امریکہ کی فوجی
کارروائی میں اوسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد آئی ایس آئی دباؤ میں ہے اور بھارتی حکومت کی بظاہر کوشش ہے کہ شدت پسندوں سے خفیہ ادارے کے مبینہ روابط کو سرخیوں میں رکھا جائے۔
جس کیس میں امریکی حکام نے ان پانچ افراد کے خلاف فرد جرم عائد کی ہے اس میں تہور حسین رانا اصل ملزم ہیں جن پر الزام ہے کہ انہیں نے ممبئی پر حملوں کی سازش میں حصہ لیا تھا۔ ممبئی پر حملوں کے سلسلے میں اقبال جرم کرنے والے ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کو اس مقدمے میں گواہ بنایا گیا ہے۔
بھارتی وزارت داخلہ نے جن لوگوں کی تفصیلات اپنی ویب سائٹ پر جاری کی ہیں ان میں سب سے اہم نام ’میجر اقبال‘ کا ہے کہ جن کے بارے میں شبہہ ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ آئی ایس آیی کے حاضر سروس افسر ہیں۔
یہ ڈوزئر گزشتہ برس فروری میں خارجہ سیکریٹری سلمان بشیر کے سپرد کیے گئے تھے اور گزشتہ برس ہی ان لوگوں کی گرفتاری کے لیے انٹرپول نے ریڈ کارنر نوٹس جاری کیے تھے۔
وزارت داخلہ نے جو تفصیلات جاری کی ہیں ان کے اہم ترین نکات حسب ذیل ہیں:
MAJOR IQBAL
عمر تقریباً پینتیس سال، قد پانچ فٹ دس انچ، سرگودھا کے رہنے والے ہیں اور رہائش لاہور ہوائی اڈے کے قریب فوجی چھاؤنی میں ہے۔ قریبی ساتھیوں کے نام ساجد مجید، ذکی الرحمان لکھوی اور ڈیوڈ کولمین ہیڈلی بتائے گئے ہیں۔
بھارتی وزارت داخلہ کو شبہہ ہے کہ میجر اقبال آئی ایس آئی کے افسر ہیں اور ڈیوڈ کولمین ہیڈلی کے ’ہینڈلر‘ تھے۔
انہوں نے ہیڈلی کو بھارت میں اپنی سرگرمیوں کے لیے پچیس ہزار ڈالر فراہم کیے تھے۔ ہیڈلی جو بھی ویڈیو بناتے تھے، پہلے میجر اقبال اور پھر لشکر طیبہ کو دیتے تھے۔
MAZAHR IQBAL URF ABU ALQAMA
عمر پینتیس سال، قد پانچ فم چھ انچ، گھنی داڑھی، رہائش بیت المجاہدین، شوائی نالے کے قریب، مظفرآباد۔ قریبی ساتھی ذکی الرحمان لکھوی، مزمل بٹ اور ساجد میر۔
ابو القامہ لشکر طیبہ کے سینئر کمانڈر ہیں جو دو ہزار آٹھ تک کشمیر کے انچارج تھے۔ انہوں نے ممبئی پر حملوں کی سازش تیار کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور سبھی دس ملزمان کی تربیت میں ان کا رول تھا۔جب حملہ آور ممبئی کے لیے روانہ ہوئے تو وہ کراچی میں موجود تھے۔ انہیں ممبئی پر حملوں کے سلسلے میں پاکستانی حکام نے گرفتار کر لیا ہے۔
SAJID MIR
عرفیت ساجد میر، محمد ارشد آوان، ولدیت عبدالمجید، عمر پینتیس سال، قد چھ فٹ، کالے بال۔ سن دو ہزار آٹھ میں پلاسٹک سرجری کرائی ہے۔رہائش لاہور میں گیریسن گالف کلب اور گندے نالے کے قریب۔ قریبی ساتھی ذکی الرحمان لکھوی، ابو قحافہ، ابو انس اور مزمل بٹ۔
لشکر کے سینئر کمانڈر اور بھارت کے سیل کے سربراہ۔ ممبئی پر حملے کی سازش تیار کرنے میں اہم ترین کردار۔ ہیڈلی کے اصل ہینڈلر۔ حملہ آوروں کو تربیت اور سازوسامان فراہم کرنے میں خود شامل تھے۔ ہیڈلی کےساتھ مل کر ڈینمارک میں بھی حملوں کی سازش بنائی تھی، تہور حسین رانا قریبی مراسم ہیں۔
ABU QAHAFAH
عمر بتیس سے پینتیس سال، قد پانچ فٹ چھ انچ، لمبی داڑھی، رہائش بیت المجاہدین، شوائی نالے کے قریب، مظفر آباد۔ قریبی ساتھی ساجد مجید، ابو انس اور ابو حمزہ۔
ابو قحافہ لشکر طیبہ کے سینئر ٹرینر ہیں اور گولہ بارود کے ماہر مانے جاتے ہیں۔ ممبئی پر حملوں کی سازش تیار کرنے میں اہم کردار۔ حملہ آوروں کو تربیت فراہم کی اور حملوں کی کارروائی کے دوران ساجد مجید کے معاون کے طور پر کام کیا۔ فی الحال مفرور ہیں۔
LASHKAR MEMBER ‘D’
(امریکی استغاثہ کی طرح بھارتی وزارت داخلہ نے بھی اس شخص کا نام ظاہر نہیں کیا)
قد چھ فٹ دو انچ، بھاری جسم، لمبے بال، لمبی داڑھی اور لمبے ہاتھ، قریبی ساتھی ذکی الرحمان لکھوی، ساجد مجید، عبدالعزیز اور ابو القامہ ذکی الرحمان لکھوی کی گرفتاری کے بعد مانا جاتا ہے کہ وہ لشکر طیبہ کے آپریشن کمانڈر ہیں۔ حملوں کی سازش میں اہم رول ادا کیا اور فی الحال مفرور ہیں۔ ممبئی پر حملوں کی سازش دو ہزار پانچ سے تیار کر رہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق دو ہزار سات تک ہیڈلی کے ہینڈلر تھے۔ ممبئی پر حملہ کرنے والوں کو سازو سامان فراہم کیا۔
Advertisements

No comments:

Post a Comment